سری نگر:کشمیر سے مثبت خبروں کا سلسلہ جاری ہے،نئی نسل کی مختلف میدانوں میں پیشقدمی اب ملک کے لیے ایک بڑی خبر ہے،یہ قومی ترقی کی راہ پر کشمیر کا نیا سفر ہے ،جو ہر دن کشمیریوں کو ایک نہ ایک خوشی دے رہا ہے ۔ اب بڑی خبر ہے ، کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروس کے اے ایس 2023 کی دوسری ٹاپر اقرا فاروق کی ۔جس نے مالی چیلنجوں کا مقابلہ کیا اور اس مقام تک پہنچنے کے لیے پرعزم تھیں جہاں وہ لوگوں کی خدمت کر سکیں۔ زندگی میں جدوجہد تھی مگر اقرا نے ہمت نہیں ہاری اور یکسوئی کے ساتھ پڑھائی پر توجہ دی ،جس نے یہ کامیابی دلائی۔ جس پر اب ہر کشمیری کو ناز ہے ۔ جبکہ اقرا نے کہا کہ اس کے والدین نے متوسط طبقے کے پس منظر کے باوجود اس کی تعلیم کی حمایت کی۔ 2021 میں پوسٹ گریجویشن مکمل کرنے کے بعد، اقرا نے روزانہ 5-6 گھنٹے اپنی پڑھائی کے لیے وقف کر دیے۔ مجھے ایک مختلف میدان میں نئے سرے سے آغاز کرنا تھا۔ بہت سارے مالی چیلنجز تھے لیکن میرے والدین میری پڑھائی کے حوالے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے۔اقرا کے مطابق پڑھائی اور کیریئر پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے توجہ مرکوز رکھنا اور خلفشار کو کم کرنا ضروری ہے۔ میں ایک ایسی پوزیشن پر پہنچنا چاہتی ہوں جہاں میں لوگوں کے لیے مددگار ثابت ہو سکوں۔
اقرا کے والد فاروق احمد نے اس کی کامیابی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس کی کوئی پرائیویٹ کوچنگ نہیں ہے۔ میرے دونوں بچے شروع سے ہی پڑھائی میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اگرچہ میری بیٹی نے کوئی پرائیویٹ کوچنگ حاصل نہیں کی، لیکن اس نے رینک کے ساتھ باوقار امتحانات کے لیے کوالیفائی کیا۔ ہر باپ کی طرح میں نے بھی مالی امداد فراہم کرنے کے لیے چوبیس گھنٹے کام کیا ہے۔ ایک اور کے اے ایس کواليفائر، انكا بنت ،ارشاد، جس نے 33 واں رینک حاصل کیا۔
اقرا کا کہنا ہے ایک امتحان آپ کے میرٹ کا تعین نہیں کرتا۔ میں ان تمام لوگوں کو مبارکباد دیتی ہوں جنہوں نے کوالیفائی کیا۔ جو لوگ اس بار ایسا نہیں کر سکے انہیں دنیا میں لوگوں کی خدمت کرنے کے مزید مواقع ملیں گے۔ان کا نے نچلی سطح پر خدمات انجام دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔ میں تبدیلی کی علامت بننا چاہتی ہوں۔ میں اپنے خاندان کے تعاون کے بغیر امتحان میں کوالیفائی کرنے کا خواب بھی نہیں دیکھ سکتی تھی۔ اگر میں معاشرے میں کچھ بدل سکتی ہوں تو وہ صحت اور تعلیم کا شعبہ ہوگا۔ دانش حسین، جنہوں نے 30 واں رینک حاصل کیا اور الیکٹریکل انجینئرنگ کا پس منظر رکھتے ہیں۔
اقرا نے سول سروس کی تیاری 2019 میں شروع کی تھی۔ان کے مطابق میری تیاری ڈھائی سال تک جاری رہی، لیکن میں اپنی ذاتی زندگی میں توازن برقرار رکھنے میں کامیاب رہا۔ واضح رہے جموں و کشمیر پبلک سروس کمیشن (جے کے پی ایس سی) نے مشترکہ مسابقتی امتحان سی سی ای) 2023 کے نتائج کا اعلان کیا ہے، جس میں سنجیو کمار نے ٹاپ پوزیشن حاصل کی ہے۔ نتائج کے حصے کے طور پر، 71 امیدواروں کو طبی معائنے کے لیے بلایا گیا ہے۔ مجموعی طور پر 15 اکتوبر 2023 کو ہونے والے ابتدائی امتحان میں 30,756 امیدواروں کو عارضی طور پر شرکت کی اجازت دی گئی تھی، جس میں 18,882 امیدواروں نے اصل میں حصہ لیا تھا۔ جے کے پی ایس سی نے 2,144 امیدواروں کو مینز امتحان کے لیے اہل قرار دیا، جن میں سے 77 امیدواروں کو سنٹرل ایڈمنسٹریٹو ٹریبونل کی ہدایات کے بعد امتحان دینے کی اجازت دی گئی۔جے کے پی ایس سی کے نوٹیفکیشن کے مطابق جے کے سی سی ای 2023 کی پوسٹ کے لیے انٹرویو میں شامل ہونے والے 266 امیدواروں کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا، جبکہ 11 امیدواروں کے نتائج جاری عدالتی احکامات کی وجہ سے روکے گئے ہیں۔کمیشن نے منتخب امیدواروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ جی ایم سی سری نگر یا جموں میں اپنے منتخب کردہ میڈیکل بورڈز میں قائم کردہ قواعد کے مطابق طبی معائنہ کرائی