جامعہ ملیہ :ڈاکٹر خالد رضا کو اے آئی سے تیار ڈرگ ڈیزائن کے لیے94 لاکھ کی گرانٹ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 02-12-2024
جامعہ ملیہ  :ڈاکٹر خالد رضا کو اے آئی سے تیار ڈرگ ڈیزائن کے لیے94 لاکھ کی گرانٹ
جامعہ ملیہ :ڈاکٹر خالد رضا کو اے آئی سے تیار ڈرگ ڈیزائن کے لیے94 لاکھ کی گرانٹ

 

               نئی دہلی : جامعہ ملیہ اسلامیہ کے  ڈاکٹر خالد رضا،ایسو سی ایٹ پروفیسر شعبہ کمپوٹر سائنس جامعہ ملیہ اسلامیہ کو انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کی جانب سے تقریباً چورانوے لاکھ کی گرانٹ ملی ہے۔یہ اہم فنڈنگ ڈرگ ڈیزائن میں مصنوعی ذہانت (اے آئی)میں ڈاکٹر خالد کی غیر معمولی خدمت کو اجاگر کرتی ہے اور پستان کے کینسر کے موثر اور درست علاج میں اے آئی کو بروئے کار لانے میں جدید تحقیق کی معاونت کرے گی۔
یہ اہم گرانٹ داکٹر رضا اور ان کی ٹیم کو اے آئی کی رہنمائی والے ڈرگ ڈیزائن کے لیے نئے ٹولز تیار کرنے، ڈرگ کمپاؤنڈس کو بہتر طورپر استعمال کرنے پر توجہ، علاج معالجے کے ہدف کی شناخت اور پستان کے کینسر میں علاج معالجے کی نئی حکمت عملی وضع کرنے میں مدد بہم پہنچائے گی۔اس نوع کا ایک اہم ڈرگ کمپاؤنڈ ڈیدی ایمپی وائی پیہو ہے جسے ڈاکٹر رضا نے پہلے ہی پیٹنٹ کرالیا ہے اسے اس پہل کے تحت مزیدنکھارا اورسنوارا جائے گا۔پستان کینسر کے علاج میں درپیش مسائل اور چیلنجیز پر یہ تحقیق  توجہ دیتی ہے اور امید ہے کہ اس سے انقلاب آفریں نتائج سامنے آئیں جن سے عالمی سطح پر طبی علاج معالجے کا عام طورطریقہ متاثر ہوگا۔
 پروفیسر مظہر آصف،شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ اور پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی،مسجل جامعہ ملیہ اسلامیہ نے ڈاکٹر خالد رضا کو ان کی اس شان دار کامیابی پر مبارک باد دی ہے۔پروفیسر آصف نے کہاکہ ”جامعہ ملیہ اسلامیہ کے لیے یہ انتہائی فخر کا مقام ہے۔ آئی سی ایم آر کی طرف سے ڈاکٹر خالد رضا کی تحقیق کا اعتراف تحقیق کی افضلیت اور جدت کے تئیں یونیورسٹی کے عہد کو اجاگرکرتا ہے۔ ان کی گراں قدر تحقیق ہیلتھ کیئرتحقیق میں اے آئی کے ارتباط کے تئیں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اہم کردار کو بھی آشکا ر کرتاہے۔“
آئی سی ایم آر کے اعتراف کے تئیں جذبہ امتنان کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر رضا نے کہاکہ ”آئی سی ایم آر کی جانب سے اس اعزاز کے ملنے پر میں انتہائی عزت و توقیر محسوس کررہاہوں۔یہ ہماری اے آئی والی ڈرگ ڈیزائن کو آگے لے جانے کا بہترین موقع فراہم کرتی ہے اور اس سے لاکھوں لوگوں کی بہتر صحت کے فروغ کا موقع بھی ملاہے۔میں اپنی ریسرچ ٹیم،اشتراک کاروں اور آئی سی ایم آر کے بے پناہ تعاون اور مدد کے لیے ان کا شکر گزار ہوں۔
اس گرانٹ کے تحت تین برسوں کے لیے ہونے والی فنڈنگ زیادہ ترقی یافتہ تجربات،سرکردہ ماہرین کے ساتھ اشتراک کو فروغ اورپستان کے کینسر کے علاج کے لیے جدید طریقوں کے فروغ کو تیز کرنے میں مددبہم پہنچائے گی۔ ہندوستان کے سامنے اہم ہیلتھ کیئر چیلنجیز کو حل کرنے کے لیے نئی تحقیق کو تعاون دینے کے آئی سی ایم آر کے مشن سے یہ پہل کافی ہم آہنگ ہے۔
  ڈاکٹر خالد رضا ڈیزائننگ اور اے آئی پر مبنی کثیر ہدفی ڈاکنگ، سالماتی سائمولیشن اور جینومک پرسنالائیڈ میڈیسن کے توسط سے ڈرگ کمپاؤنڈس سے استفادہ کرتے ہوئے ہیلتھ کیئر میں اے آئی کے استعمال کے میدان میں ایک اہم محقق کے طورپر اپنی شناخت رکھتے ہیں۔ان کی تحقیق نے کینسرسمیت متعدد پیچیدہ امراض کے علاج معالجے کو کافی بہتر کیا ہے۔ ڈاکٹر رضا کو اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے متواتر تیسری  مرتبہ (سال دوہزار اکیس سے سال دوہزار تیئس)دنیا کے دوفی صد سرکردہ سائنس دانوں میں شمار کیا گیا  ہے۔
  جامعہ ملیہ اسلامیہ کا حصہ بننے سے قبل ڈاکٹر رضا نے متعدد علمی اور انتظامی رول میں کام کیاہے اور اپنی خدمات کے لیے عالمی طورپر جانے پہچانے جاتے ہیں۔ موقر رسائل و جرائد اور کانفرنس کاروائیوں میں ایک سو چالیس سے زائد ان کے تحقیقی مقالات شائع ہوچکے ہیں،چودہ کتابیں تصنیف و تالیف کی ہیں اور اہم عہدوں اور مناصب پر رہے ہیں جن میں مصر کی این شمس یونیورسٹی میں آئی سی سی آر چیئر ویزیٹنگ پروفیسر آف کمپوٹر اور انفارمیشن شامل ہے اور ملیشیا کی انٹی انٹرنیشنل یونیورسٹی میں اعزازی رسرچ فیلو بھی رہ چکے ہیں۔وہ پیر جے کمپوٹر سائنس کے ایسو سی ایٹ کی حیثیت سے بھی اپنی خدمت انجام دے چکے ہیں اور این پی جی پریسیزن آنکولوجی،نیچرل پروڈکٹ کمیو نی کیشنس اینڈ مینی ریویوز ان میڈیکنکل کیمسٹری جیسے اہم رسائل  و جرائد میں بھی بطور مہمان مدیر کام کر چکے ہیں۔سائنسی برادری اور جامعہ کے لیے ان کی غیر معمولی خدمات یقینا اہم ہیں۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ علمی افضلیت کا ایک ممتاز ادارہ ہے جوجدید تحقیق میں پیش پیش رہتاہے۔ بایوکیمیکل رسرچ کے لیے  آئی سی ایم آر ہندوستان کی سب سے اہم تنظیم اور ادارہ ہے جو ہیلتھ کیئر کے اہم اور ناگزیر چیلنجیز کو حل کرنے کے لیے معلومات کی افزائش کے لیے پابند عہد ہے۔
یہ مالی امداد افضلیت کے ساتھ ساتھ پستان کینسر کے علاج میں حیر ت انگیز تبدیلیاں لانے کی صلاحیت کے امتزاج کو ظاہر کرتی ہے اور انقلابی تحقیق کے لیے جامعہ کو بطور مرکز و منبع ثابت کرتی ہے۔