نئی دہلی/ آواز دی وائس
جمعہ کو اسٹاک مارکیٹ زبردست گراوٹ کے ساتھ کھلا، سینسیکس 900 پوائنٹس سے زیادہ گر گیا، وہیں، نفٹی بھی کافی گر گیا. سینسیکس کی بات کریں تو یہ 73638 کی سطح پر پہنچ گیا ہے، یعنی 974 پوائنٹس کی سیدھی گراوٹ آئی ہے۔ دوسری طرف نفٹی نے بھی 22268 کی نچلی سطح کو چھو لیا جہاں 276 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
اسٹاک مارکیٹ کیسی ہے؟
اس وقت سب سے زیادہ نقصان انڈس انڈ بینک (-5.66فیصد)، ٹیک مہندرا (-4.06فیصد)، مہندرا اینڈ مہندرا (-4.16فیصد)، وِپرو (-3.80فیصد) اور ایچ سی ایل ٹیک (-3.02فیصد) میں دیکھا جا رہا ہے۔ اب نہ صرف سٹاک مارکیٹ میں غیر متوقع کمی دیکھی جا رہی ہے بلکہ سونے کی قیمت میں بھی زبردست گراوٹ آئی ہے۔ فروری کے آخری روز 24 قیراط سونے کی قیمت میں 500 روپے کی کمی ہوئی ہے۔ 22 قیراط سونے کی قیمت میں 400 روپے کی کمی ہوئی ہے۔ اس وقت ملک کے بڑے شہروں میں 24 قیراط سونے کی قیمت 87 ہزار 300 روپے ہے۔
اسٹاک مارکیٹ اتنی گراوٹ کیوں؟
ویسے اس وقت سب کے ذہن میں یہ سوال ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں اتنی بڑی گراوٹ کیوں دیکھی جا رہی ہے۔ دراصل صدر ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا سے درآمدات پر نئے ٹیرف لگانے کا اعلان کیا ہے، اس کا سیدھا اثر ہندوستانی بازار پر بھی پڑا ہے۔ اس کے علاوہ، فی الحال، کیونکہ غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کار ہندوستانی بازاروں میں مسلسل فروخت کر رہے ہیں، اس نے سینسیکس اور نفٹی کو بھی متاثر کیا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ تیسری وجہ یہ ہے کہ حکومت کی جانب سے ملکی معیشت کے بارے میں کچھ اہم اعداد و شمار جاری کیے جائیں گے، اس لیے یہ ہنگامہ بھی اس سے پہلے کی کشیدگی کی وجہ سے ہوا ہے۔
اب جس طرح اسٹاک مارکیٹ میں ہنگامہ آرائی سے سرمایہ کاروں کو نقصان ہوتا ہے، اسی طرح روپے کے کمزور ہونے سے ایک عام آدمی کو بھی نقصان ہوتا ہے۔ پچھلے کچھ دنوں سے روپیہ یا تو کمزور ہو رہا ہے یا ڈالر کے مقابلے میں فلیٹ ہو رہا ہے۔
کیا کمزور روپیہ بھی پریشانی کا باعث ہے؟
اب بات کرتے ہیں کہ اس کا براہ راست عام آدمی کی جیب پر کیا اثر پڑے گا، تو روپے کی گراوٹ کا براہ راست اثر درآمدی اشیا کی قیمت پر پڑتا ہے۔ مصنوعات پر اٹھنے والی لاگت کے علاوہ اس میں خام مال بھی شامل ہے۔ مثال کے طور پر، اگر ایک سال پہلے کسی کو 100 ڈالر کی پروڈکٹ کی درآمد کے لیے 8,300 روپے ادا کرنے پڑتے تھے تو اب 8,500 روپے ادا کرنے ہوں گے۔ ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت کا براہ راست اثر درآمد شدہ خام تیل پر بھی پڑتا ہے۔