اسٹاک مارکیٹ میں تاریخی گراوٹ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 27-02-2025
اسٹاک مارکیٹ میں تاریخی گراوٹ
اسٹاک مارکیٹ میں تاریخی گراوٹ

 

نئی دہلی/ آواز دی وائس
فروری 2025 ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ کے لیے اب تک کا بدترین مہینہ بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اس ماہ اب تک 2,509 اسٹاکس کی قیمتوں میں کمی آئی ہے، جو جنوری 2025 کے پچھلے ریکارڈ (2,354) کو پیچھے چھوڑ چکے ہیں۔ مارکیٹ میں عدم استحکام کا ماحول ہے اور سرمایہ کار امید کر رہے ہیں کہ یہ گراوٹ جلد رک جائے گی۔
ایڈوانس ڈیکلائن ریشو (اے ڈی آر) میں زبردست کمی
ایڈوانس ڈیکلائن ریشو (اے ڈی آر)، جو مارکیٹ کی صورتحال کی عکاسی کرتا ہے، 0.77 پر آ گیا ہے، جو مارچ 2020 (0.72) کے کووِڈ بحران کے وقت کے قریب ہے۔ یہ پچھلے تین مہینوں سے مسلسل 1 سے نیچے رہا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ گرنے والی کمپنیوں کی تعداد بڑھنے والی کمپنیوں سے کہیں زیادہ ہے۔
ماہرین کے مطابق اس ماہ گرنے والے اسٹاکس کی تعداد گزشتہ دو سالوں کی اوسط (2,043) سے 23 فیصد  زیادہ ہے، جو واضح طور پر ظاہر کرتی ہے کہ مارکیٹ کو مستحکم کرنے کے لیے ٹھوس اصلاح کی ضرورت ہے۔
غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے فروخت تشویش کا باعث بن گئی۔
ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ میں کمزوری کی ایک اہم وجہ غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں  کی مسلسل فروخت ہے۔ انہوں نے 2025 کے آغاز سے لے کر اب تک ہندوستانی بازاروں سے 1.1 ٹریلین روپے نکال لیے ہیں، جس سے  بی ایس ای میں درج کمپنیوں کی کل مارکیٹ کیپ 45.5 ٹریلین روپے کم ہو کر 396.5 ٹریلین روپے ہو گئی ہے۔
غیر ملکی سرمایہ کار اب چین کا رخ کر رہے ہیں، جہاں مارکیٹ کی قیمتیں نسبتاً سستی ہیں۔ اس کے علاوہ، کمزور کارپوریٹ نتائج اور عالمی تجارتی غیر یقینی صورتحال نے بھی ہندوستانی بازاروں پر دباؤ ڈالا ہے۔
چھوٹے اور مڈ کیپ اسٹاک اب بھی مہنگے ہیں۔
اگرچہ مارکیٹ میں گراوٹ جاری ہے، تجزیہ کاروں کے مطابق، چھوٹے اور مڈ کیپ اسٹاک اب بھی اعلی قیمتوں پر تجارت کر رہے ہیں۔ 
کیا مارچ کے بعد بہتری آئے گی؟
ماہرین کا خیال ہے کہ جب تک عالمی تجارتی تنازعات پرسکون نہیں ہوتے اور امریکی ڈالر کمزور نہیں ہوتا، مارکیٹ دباؤ میں رہے گی۔ تاہم،  ہندوستان میں بڑھتی ہوئی نجی سرمایہ کاری اور گھریلو کمپنیوں کی مضبوط کارکردگی مارکیٹ کو سہارا دے سکتی ہے۔