پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے لیے شاندار ریشمی قالین مکمل

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 27-09-2022
پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے لیے شاندار ریشمی قالین مکمل
پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے لیے شاندار ریشمی قالین مکمل

 

 

 سری نگر : وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع کے ماہر کاریگروں اور خواتین نے ہاتھ سے بنے شاندار کشمیری قالینوں پر کام مکمل کر لیا ہے جو راج پتھ پر پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی زینت بنیں  گے۔ کل 12 خاندان 48 کاریگروں نے  پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے لیے قالین تیار کئے ہیں ۔

کاریگر شنگلی پورہ گاؤں میں پچھلے آٹھ ماہ سے ریشم کے قالین تیار کر رہے تھے جہاں کی تقریباً 60 فیصد آبادی دستکاری سے وابستہ ہے جو نسلوں سے ان کا ذریعہ معاش ہے۔

قالین بُننے والوں میں سے ایک خان امتیاز نے بتایا کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے لیے قالین بُننا ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ہمارے گاؤں شنگلی پورہ میں نو کشمیری قالین تھے، جن میں سے سات قالین مقامی ڈیلر کے حوالے کیے گئے ہیں جس نے ہمیں یہ ورک آرڈر فراہم کیا ہے۔ "دیگر تین قالین لچھمن پورہ، چِل اور لاسی پورہ کے قریبی گاؤں کے کاریگروں نے تیار کیے ہیں۔ باقی دو قالینوں پر کچھ معمولی کام ہے جو چند دنوں میں مکمل ہو جائے گا۔

ایک اور قالین بُننے والے گلزار احمد ملک نے کہا کہ تمام 12 قالین مستطیل شکل کے ہیں اور 12 مختلف رنگوں سے جڑے ہوئے ہیں۔

یہ آرڈر خاص تھا، یہ قالین 4000 فی فٹ کی قیمت سے تیار کیا گیا ہے  تاہم کشمیری قالین کی عام قیمت 1500 سے 1800 روپے فی فٹ ہوتی  ہے۔

قالین ہر ایک کی پیمائش 8 فٹ 11  انچ فٹ ہے۔

 انہوں نے کہا کہ "ہم لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے بہت شکر گزار ہیں جنہوں نے حال ہی میں اپنے 'عوام  کی آواز' پروگرام کے دوران ہم سب کی تعریف کی۔ بڈگام کے کاریگر اب پرامید ہیں کہ انہیں اس طرح کے مزید آرڈر ملیں گے، جو بالآخر اس روایتی فن کو بڑا فروغ دیں گے۔

پراجیکٹ سے وابستہ قالین بُننے والے طارق احمد خان نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر بڈگام نے چند دنوں میں ان کے گاؤں کا دورہ کیا اور ان تمام کاریگروں سے ملاقات کی جنہوں نے یہ قالین تیار کیے تھے۔

آرڈر موصول کرنے والے قمر علی خان نے کہا کہ ہمیں یہ آرڈر دہلی کی ایک کمپنی سے ملا ہے۔