آواز دی وائس
نومبر کا مہینہ آتے ہی حکومت کی جانب سے بہت سے نئے قوانین (نومبر رولز میں تبدیلی) لاگو ہونے جا رہے ہیں، جن کا اثر اگلے ماہ سے عام آدمی پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ ٹرین ٹکٹ بکنگ کو آگے بڑھانے کے لیے اور کریڈٹ کارڈز سے متعلق قوانین میں تبدیلی کی جا رہی ہے۔ ان تبدیلیوں کے بارے میں جاننا ضروری ہے جو یکم نومبر سے نافذ ہوں گی
ٹی آر اے آئی کے نئے قوانین لاگو ہوں گے، اسپام کالز اور میسجز کو کیا جائے گا کنٹرول
یکم نومبر سے ٹیلی کام سیکٹر میں ایک بڑی تبدیلی آنے والی ہے۔ حکومت نے جیو اور ائرٹیل جیسی ٹیلی کام کمپنیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ سپیم کو روکنے کے لیے میسج ٹریکنگ کو نافذ کریں۔ اس کے تحت تمام ٹیلی کام کمپنیوں جیسے جیو اور ائرٹیل کو سپیم پیغامات کو ٹریک اور بلاک کرنے کے لیے قوانین کو لاگو کرنا ہوگا۔ میسج ٹریس ایبلٹی رول کے تحت ٹیلی کام کمپنیاں مشکوک یا جعلی نمبرز کی نشاندہی کر کے انہیں فوری طور پر بلاک کر دیں گی، جس سے یہ نمبرز صارفین کو پیغامات نہیں پہنچا سکیں گے اور صارفین کو بہتر سیکیورٹی ملے گی۔
آپ ایڈوانس ٹکٹ صرف 60 دن پہلے ہی بک کر سکیں گے۔
یکم نومبر سے ٹرین ٹکٹوں کی بکنگ کے اصول تبدیل ہونے جا رہے ہیں۔ اب آپ ٹرین ٹکٹ پہلے کی طرح 120 دن پہلے نہیں بلکہ صرف 60 دن میں بک کر سکیں گے۔ ہندوستانی ریلوے نے مسافروں کے لیے ٹکٹ بکنگ کے عمل کو آسان بنانے کے لیے پیشگی ٹکٹ بکنگ کے قوانین میں یہ تبدیلی کی ہے۔
نومبر میں کل 13 دن بینک بند رہیں گے۔
تہواروں اور عوامی تعطیلات کی وجہ سے نومبر کے مہینے میں بینکوں میں بہت سی تعطیلات (بینک ہالیڈیز 2024) ہوتی ہیں۔ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی آفیشل ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق، مختلف ریاستوں میں ہفتہ وار تعطیلات اور تہواروں کی وجہ سے نومبر میں بینک 13 دن کے لیے بند رہیں گے۔ تاہم، ان تعطیلات کے دوران آپ بینک کی آن لائن خدمات بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ یہ خدمات 24 گھنٹے دستیاب ہوں گی، تاکہ آپ اپنے ضروری بینکنگ آپریشنز اور لین دین کو بغیر کسی رکاوٹ کے انجام دے سکیں۔
آر بی آئی نے رقم کی منتقلی کے قوانین میں تبدیلی کی۔
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے ڈومیسٹک منی ٹرانسفر (ڈی ایم ٹی) کے لیے نئے قواعد جاری کیے ہیں، جو یکم نومبر 2024 سے نافذ العمل ہوں گے۔ آر بی آئی نے 24 جولائی 2024 کو جاری کردہ ایک سرکلر میں کہا کہ "بینکنگ آؤٹ لیٹس کی دستیابی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، فنڈز کی منتقلی کے لیے ادائیگی کے نظام میں بہتری آئی ہے۔صارفین کے پاس اب پیسے کے لیے بہت سے ڈیجیٹل اختیارات ہیں۔ مختلف خدمات کا حال ہی میں جائزہ لیا گیا۔
ایل پی جی، سی این جی اور پی این جی کی قیمتوں میں ردوبدل ہو سکتا ہے۔
ہر مہینے کے شروع میں تیل کمپنیاں ایل پی جی گیس )کی قیمتیں تبدیل کرتی ہیں۔ یکم نومبر کو بھی 14 کلو گھریلو گیس سلنڈر کی قیمتوں میں تبدیلی ہو سکتی ہے حال ہی میں گھریلو گیس سلنڈر کی قیمتیں مستحکم رہیں لیکن، کمرشل سلنڈر کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ اس کے علاوہ تیل کمپنیاں ہر مہینے کے شروع میں اے ٹی ایف (ایئر ٹربائن فیول)، سی این جی اور پی این جی کی قیمتوں میں بھی تبدیلی کرتی ہیں۔ حالیہ مہینوں میں اے ٹی ایف کی قیمتوں میں کمی آئی ہے، اور اس دیوالی پر، مزید کمی متوقع ہے۔ سی این جی اور پی این جی کی قیمتوں میں بھی تبدیلی ہو سکتی ہے۔
میوچل فنڈز میں سخت قوانین لاگو ہوتے ہیں۔
سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا میوچل فنڈز کے لیے سخت قوانین کو لاگو کرنے جا رہا ہے۔ 1 نومبر سے، اثاثہ مینجمنٹ کمپنیوں کو اپنے نامزد افراد یا رشتہ داروں کے ذریعہ 15 لاکھ روپے سے زیادہ کے لین دین کے بارے میں کمپلائنس آفیسر کو مطلع کرنا ہوگا، اس اصول سے میوچل فنڈز میں شفافیت بڑھے گی اور اندرونی معلومات کی بنیاد پر لین دین کیا جائے گا۔ اسے روکنے میں مدد ملے گی۔
ایس بی آئی کریڈٹ کارڈ استعمال کرنے والوں کے لیے نئے اصول
ایس بی آئی کارڈ، جو کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا کا ذیلی ادارہ ہے، کریڈٹ کارڈ استعمال کرنے والوں کے لیے کچھ نئے قواعد (ایس بی آئی کریڈٹ کارڈ رولز) نافذ کرنے جا رہا ہے۔ 1 نومبر سے، غیر محفوظ ایس بی آئی کریڈٹ کارڈز پر ماہانہ فنانس چارج 3.75فیصد ہوگا۔ مزید برآں، بجلی اور گیس جیسی سہولیات کے لیے 50,000 روپے سے زیادہ کی ادائیگی پر 1فیصد چارج ہوگا۔