علی گڑھ: یو جی سی مالویہ مشن ٹیچر ٹریننگ سینٹر (ایم ایم ٹی ٹی سی)، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) نے تین مختلف کورسیز: پائیدار ترقی اور حیاتیاتی تنوع کا تحفظ موضوع پر دو ہفتے کا سبجیکٹ ریفریشر کورس (ایس آر سی)، فزیکل فٹنس و تندرستی پر ایک ہفتہ کا مختصر کورس اور چار ہفتہ کے فیکلٹی انڈکشن پروگرام کا اہتمام کیا۔ ان اقامتی پروگراموں میں ملک کی 12 ریاستوں سے پچیس سے زائد موضوعات سے تعلق رکھنے والے یونیورسٹی اور کالجوں کے 128 اساتذہ نے شرکت کی۔
سبجیکٹ ریفریشر کورس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر پی کے دشورا، وائس چانسلر، منگلیاتن یونیورسٹی نے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں اعلیٰ تعلیم کے اساتذہ کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اکیسویں صدی کے تعلیمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اے ایم یو اور منگلایتن یونیورسٹی کے درمیان باہمی تعاون پر مبنی تعلیمی کوششوں پر زور دیا۔
پروفیسر ستیش کمار، چیئرپرسن، شعبہ وائلڈ لائف سائنسز نے مہمان اعزازی کے طور پرگفتگو کرتے ہوئے تحفظاتی تحقیق میں کثیرموضوعاتی تحقیقی طریقوں کی بڑھتی ہوئی اہمیت پر زور دیا۔
فیکلٹی انڈکشن پروگرام کے اختتامی سیشن میں اظہار خیال کرتے ہوئے پروفیسر سرتاج تبسم، ڈین، فیکلٹی آف سائنسز، اے ایم یو نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ تحقیق اور پیشہ ورانہ ترقی میں بامعنی کردار ادا کریں۔ پروفیسر فرخ ارجمند، شعبہ کیمسٹری، اے ایم یو، نے ایم ایم ٹی ٹی سی کو ایک معیاری ٹیچر ٹریننگ سینٹر کے طور پر سراہا۔ فیکلٹی انڈکشن پروگرام کے کوآرڈینیٹرپروفیسر قاضی مظہر علی، سابق ڈین، فیکلٹی آف سائنس نے اپنے تجربات کے حوالے سے بصیرت انگیز گفتگو کی۔ فزیکل فٹنس اور تندرستی پر کورس کے کوآرڈنیٹر پروفیسر طارق مرتضیٰ، چیئرپرسن، شعبہ فزیکل اینڈ اسپورٹس ایجوکیشن تھے۔ شریک کوآرڈینیٹر ڈاکٹر کلیم احمد، ڈاکٹر احمد مسعود خان (شعبہ وائلڈ لائف سائنسز) اور ڈاکٹر ارشد باری نے ان کورسز کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
ڈاکٹر فائزہ عباسی، ڈائریکٹر، یو جی سی ایم ایم ٹی ٹی سی نے کہاکہ انٹرایکٹیو لرننگ سیشن اور کلاس روم سے باہر مولانا آزاد لائبریری اور ہیریٹیج میوزیم سمیت کیمپس کے دورے نے شرکاء کو بہتر تجربہ فراہم کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر مسرت فاطمہ کی تصنیف ”افسانوی مطالعہ و ادبی محاسبہ“ کی رونمائی کی گئی۔ کئی شرکاء کو تینوں کورسز میں ان کی شاندار کارکردگی کے لیے اعزاز سے نوازا گیا۔