علی گڑھ،:جے این میڈیکل کالج، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ پلاسٹک سرجری میں سرجنوں کی ایک ٹیم نے ایک مریض کی شہادت کی انگلی کو کامیابی کے ساتھ سرجری کرکے جوڑ دیا جو گرائنڈر سے ہونے والے حادثے کے بعد کٹ کر الگ ہو گئی تھی۔ 49 سالہ مریض رامیشور دیال کٹی ہوئی انگلی کے ساتھ میڈیکل کالج کے ایمرجنسی شعبہ پہنچا تھا۔ اس کی دوسری انگلیاں بھی گرائنڈر سے زخمی ہوگئی تھیں جس کی وجہ سے اس کی حالت نازک تھی- خون کی سپلائی بحال کرنے اور بافتوں کے نقصان کو روکنے کے لیے اسے ہنگامی مدد کی ضرورت تھی۔
ڈاکٹر ایم فہد خرم اور ڈاکٹر شیخ سرفراز کی سربراہی میں پلاسٹک سرجنوں کی ایک ٹیم نے اس کیس کو اپنے ہاتھوں میں لیا اور کٹی ہوئی انگلی کو جراثیم سے پاک کرکے اور طبی طریقہ سے محفوظ کرکے الگ رکھ دیا تاکہ انگلی دوبارہ لگانے کے قابل رہے۔ چیف سرجن ڈاکٹر سرفراز نے بتایا کہ اس سرجری میں ہڈی کو بھی جوڑنا شامل تھا۔بازآبادکاری کے اس عمل میں وقت کی بہت اہمیت ہوتی ہے کیوں کہ کٹے ہوئے عضو کو قابل عمل بنانے کی ایک محدود مدت ہوتی ہے۔
ڈاکٹروں کی ٹیم نے خون کے بہاؤ، وریدوں اور اعصاب کو بحال کرنے کے لیے انتھک محنت کی۔ سرجری کا عمل ڈاکٹر سرفراز، ڈاکٹر نوحہ، ڈاکٹر رپراج، ڈاکٹر ششر اور ڈاکٹر فہد الدین نے اینستھیسیا ماہرین ڈاکٹر ام ماریہ اور ان کی ٹیم کے ساتھ انجام دیا۔ کامیاب پیوندکاری کے بعد ہینڈ تھیریپی کے ماہرین ایکسرسائز تجویز کرکے مریض کی حالت معمول پر لانے میں مدد کریں گے۔ صدر شعبہ ڈاکٹر ایم فہد خرم نے ہاتھوں کی سلامتی کے حوالے سے عوامی بیداری کی ضرورت پر زور دیا۔ سینئر پلاسٹک سرجن پروفیسر عمران احمد نے سرجنوں کی ٹیم کی لگن اور مہارت کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نہ صرف ایک انگلی بچائی ہے بلکہ ایسے چیلنجوں کا سامنا کرنے والے لاتعداد مریضوں کے لئے امید کی کرن بھی پیدا کی ہے۔