نیٹ معاملے میں سی بی آئی کا بڑا انکشاف

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 25-07-2024
نیٹ معاملے میں سی بی آئی کا بڑا انکشاف
نیٹ معاملے میں سی بی آئی کا بڑا انکشاف

 

نئی دہلی/ آواز دی وائس
سی بی آئی نیٹ پیپر لیک معاملے کی جانچ کر رہی ہے اور اس نے کئی انکشافات کیے ہیں۔ مرکزی ایجنسی نے بتایا کہ ملزم طلباء نے 35 سے 60 روپے دے کر سوالیہ پرچے خریدے تھے۔ مختلف ریاستوں میں سوالیہ پرچے خریدے اور بیچے گئے۔ بہار میں 35 سے 45 لاکھ روپے میں سوالیہ پرچہ خریدا گیا۔ جبکہ دیگر ریاستوں میں بھی 60 لاکھ روپے کے سوالیہ پرچے خریدے گئے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں سماعت مکمل کرتے ہوئے کہا کہ پیپر لیک نہیں کیا جائے گا کیونکہ اس سے طلبہ کی زندگی متاثر ہوگی۔
نیٹ پیپر لیک: سی بی آئی کا انکشاف
میڈیا رپورٹس کے مطابق سی بی آئی نے انکشاف کیا ہے کہ 150 طلباء نے سوالیہ پرچے خریدے تھے۔ سی بی آئی کے مطابق نیٹ-UG پیپر لیک کے ملزم نے بہت احتیاط کی۔ ابتدائی طور پر صرف 120 امیدواروں کو نشانہ بنایا گیا۔ جنہوں نے ان کے پاس ہونے کی صورت میں انہیں ابتدائی رقم اور 20 لاکھ روپے کا پوسٹ ڈیٹڈ چیک دینے کا وعدہ کیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ ملزم نے یہ کام بہت احتیاط سے کیا۔ وہ جانتے تھے کہ اگر پیپر کسی بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لیک ہو گیا تو یہ وائرل ہو جائے گا اور ان کا منصوبہ خراب ہو جائے گا۔
لیک سے زیادہ نقصان نہیں ہوا سوائے چار جگہوں کے اور بڑی تعداد میں طلباء اس سے فائدہ نہیں اٹھا سکے۔ ذرائع نے کہا کہ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کے کردار کا فیصلہ ایک کمیٹی کرے گی۔ ہم نے راؤنڈ اپ تحقیقات کا ایک حصہ مکمل کر لیا ہے اور ہم بڑی سازش کی تحقیقات کے لیے آگے بڑھیں گے۔
سی بی آئی اس معاملے میں اب تک 6 ایف آئی آر درج کر چکی ہے۔ بہار میں درج کی گئی ایف آئی آر پیپر لیک سے متعلق ہے، جب کہ گجرات، راجستھان اور مہاراشٹر میں درج ایف آئی آر امیدواروں کی نقالی اور دھوکہ دہی سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ پیپر دوبارہ کرنے کے بجائے ہمیں سی بی آئی تحقیقات سے امید رکھنی چاہئے۔ سپریم کورٹ نے تسلیم کیا ہے کہ پیپر لیک بڑے پیمانے پر نہیں ہوا اور نہ ہی اسے سوشل سائٹس پر لیک کیا گیا۔