نئی دہلی : روسی حکومت کے زیر انتظام فینانشیل یونیورسٹی کی چھے اراکین پر مشتمل علمی وفد نے پروفیسر مظہر آصف شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ سے آج ان کے دفتر میں ملاقات کی۔وفد کی سربراہی پروفیسر (ڈاکٹر) اسٹانسلو پروکوفیو،ریکٹر، روسی حکومت کے باوقار ماہر معاشیات،روسی وفاقیہ کے کلاس سیکنڈ فل کاؤنسلر اور روسی وفاقیہ کے ممتاز سائنس داں کی۔وفد میں ان کے علاوہ پروفیسر (ڈاکٹر) ایکاٹرنیا کمانیوا، علمی امور کے نائب ریکٹر، پروفیسر (ڈاکٹر) گریگوری اسٹاپنکو، ڈیجیٹائزین کے نائب ریکٹر، ڈاکٹر لیلیا پرنکھودکو، صدر شعبہ بین الاقوامی امور،ڈاکٹر پاویل سیلنزیو، ڈین،فیکلٹی آف انٹرنیشنل ریلیش اور جناب ڈینیل شخاوو،ڈپٹی ہیڈ ایکزیکیٹو آفس شامل تھے۔
وفد نے جامعہ کے ساجھیداری میں خصوصی دلچسپی ظاہر کی اور اسے ہندوستان کی تیسری سرکردہ یونیورسٹی تسلیم کیا کیوں کہ فینانشیل یونیورسٹی کی بین الاقوامی کی حکمت عملی کے بنیادی اہداف سے ہم آہنگ ہے۔دورے کا مقصد مستقبل میں ممکنہ اشتراکی اقدامات او رپہل کی بنیادرکھنا تھا۔
پروفیسر مظہر آصف،شیخ الجامعہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ وفد کا خیر مقدم ا ور اس کا استقبال کرنا سعادت کی بات ہے اور ساتھ ہی رجائیت کا اظہار کیاکہ دونوں فریق کی نتیجہ خیزبات چیت سے مستقبل میں سرگرم اشتراک کی فضا ہموار ہوگی۔
پروفیسر مکیش رنجن،افسر بکار خاص،انٹرنیشنل انسٹی ٹیوشنل ریلیشن،بین الاقوامی تعلقات دفتر،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے پروفیسر رشمی دوراسوامی،ایم ایم اے جے اکیڈمی آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کے ساتھ مل کر جامعہ کی سادہ شروعات،اس کا متمول تاریخی پس منظراور اس کے قومی و عالمی پیمانے پرنمایاں شناخت کے سلسلے میں وفد کو تفصیل سے بتایا۔اس پرزینٹیشن کے بعد یونیورسٹی کی حصولیابیوں کو اجاگر کرنے کے لیے ایک فلم کی نمائش بھی کی گئی۔