علی گڑھ: معروف ادیب رسکن بونڈ کے انگریزی کہانیوں کے مجموعے ”اَوَر ٹریز اِسٹل گرو اِن دہرہ“ کا اردو ترجمہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے استاد پروفیسر ضیاء الرحمٰن صدیقی نے ”دون کا سبزہ“ کے عنوان سے کیا ہے۔ اس میں پندرہ کہانیاں شامل ہیں۔ پروفیسر عاصم صدیقی، شعبہ انگریزی، ممبر انچارج، دفتر رابطہ عامہ، اے ایم یو نے اردو ترجمہ کا اجراء کیا۔ اس موقع پر ہندی کے معروف نقاد مسٹر اجے بساریہ، شعبہ ہندی، اے ایم یو بھی موجود تھے۔
پروفیسر عاصم صدیقی نے ترجمہ کی اہمیت اور اس کی فکری وفنی آفاقی حیثیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا”ترجمہ متنی انکشاف کا ایک ایسا تخلیقی عمل ہے جو دو مختلف زبانوں کے قارئین کے مابین ترجمہ کی زبان اور اصل زبان کے ذریعہ زبان و ادب اور تہذیب و ثقافت کو فروغ دیتاہے۔ شعبہئ حیات کے ہر پہلو اور لسانی خصوصیات فکر و فلسفہ اور مدرکات ترجمہ سے متعارف ہوتے ہیں۔ افہام و تفہیم کے نئے امکانات وا ہوتے ہیں۔ بحیثیت مجموعی یہ ایک اہم کتاب ہے جو اردو ترجمہ کے حوالے سے طلبہ و اساتذہ کے لئے جدید مطالعہ میں معاون ثابت ہوگی“۔ انھوں نے رسکن بونڈ کی کتب اور ان کی تحریروں میں اپنی دلچسپی کا بھی ذکر کیا۔
مسٹر اجے بساریہ نے رسکن بونڈ کی کہانیوں کی مقبولیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انھیں ”اَوَر ٹریز اِسٹل گرو اِن دہرہ“ کے لئے 1992 ء میں ساہتیہ اکادمی ایوارڈ دیا گیا تھا۔ بچوں کے ادب اور کہانی نویسی میں ان کا ایک ممتاز مقام ہے-
رسکن بونڈ اپنی عمر کے نوے سال مکمل کرچکے ہیں اور ان دنوں مسوری میں سکونت پذیر ہیں۔
پروفیسر عاصم صدیقی اور مسٹر اجے بساریہ نے اس اہم ترجمہ کے لئے پروفیسر ضیاء الرحمٰن صدیقی کو مبارکباد پیش کی۔