ممبئی/ آواز دی وائس
اداکارہ فاطمہ ثنا شیخ نے عامر خان کی فلم دنگل سے اپنی پہچان بنائی۔ اب ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں کو یاد کیا۔ انہوں نے بتایا کہ فلم انڈسٹری میں آنے کے بعد انہیں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، خاص طور پر کاسٹنگ کاؤچ کا۔ اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کچھ کاسٹنگ ڈائریکٹر نئے اداکاروں سے کمائی کا حصہ مانگتے تھے۔
بات کرتے ہوئے فاطمہ ثنا شیخ نے کہا کہ مجھے جنوبی ہند کی فلم کے لیے کال آئی۔ کاسٹنگ ایجنٹ نے مجھ سے پوچھا، کیا تم سب کچھ کرنے کے لیے تیار ہو جاؤ گی؟ میں نے جواب دیا کہ میں سخت محنت کروں گی اور کردار کے لیے جو بھی کرنا پڑے گا کروں گی۔ لیکن وہ بار بار ایک ہی سوال پوچھتا رہا۔ تاہم، میں نے جان بوجھ کر اسے جواب نہیں دیا تاکہ دیکھ سکوں وہ کہاں تک جا سکتا ہے۔
فاطمہ کے مطابق شروع میں انہیں لگا کہ اگر وہ ساؤتھ فلم انڈسٹری میں کام کریں گی تو بالی ووڈ میں ان کے لیے راستے کھل جائیں گے۔ اس امید کے ساتھ وہ ایک فلم کے لیے آڈیشن دینے گئی۔ سب ایک کمرے میں تھے اور پروڈیوسر اشارہ کر رہا تھا کہ آپ کو کچھ لوگوں سے ملنا ہے۔ اس نے براہ راست کچھ نہیں کہا لیکن اس کا مطلب واضح تھا۔ تاہم اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ ہر کوئی ایسا نہیں ہوتا۔
مزید برآں، فاطمہ نے انکشاف کیا کہ ہر اسٹوڈیو میں آڈیشن دینے کا طریقہ مختلف تھا۔ ان اسٹوڈیوز میں آنے والے کاسٹنگ ڈائریکٹرز نے بھی اداکاروں کو اشتہارات اور اشتہارات سے ملنے والی رقم پر حقوق کا دعویٰ کیا۔ کئی بار ڈائریکٹر اپنی کمائی کا حصہ پہلے لے لیتے تھے۔