ممبئی / آواز دی وائس
جاوید اختر نے حال ہی میں شبانہ اعظمی کے ساتھ اپنے تعلقات کے بارے میں کھل کر بات کی۔ اس دوران انہوں نے شادی کے حوالے سے اپنی رائے دی۔ انہوں نے کہا کہ میں شادی کے بارے میں زیادہ نہیں سوچتا، میری نظر میں شادی سے زیادہ فرق نہیں پڑتا۔ اس گفتگو میں جاوید نے کہا کہ رشتوں میں باہمی افہام و تفہیم اور ایک دوسرے کا احترام شادی سے زیادہ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میاں بیوی بننے سے پہلے شبانہ اور میں ایک دوسرے کے اچھے دوست تھے۔
شادی ایک فضول کام ہے - جاوید
جاوید اختر نے کہا کہ شادی ایک بیکار کام ہے۔ یہ صدیوں پرانی روایت ہے، شادی ایک پتھر ہے جو صدیوں سے پہاڑوں سے لڑھکتا چلا آ رہا ہے۔ اور جیسے جیسے یہ پہاڑی سے نیچے آرہا ہے، اس پر بہت سا کائی، کوڑا کرکٹ اور گندگی جمع ہوگئی ہے۔ دو لوگ ایک ساتھ کیسے خوش رہ سکتے ہیں؟ ساتھ رہنے کے لیے سب سے زیادہ ضروری ہے کہ باہمی احترام، باہمی خیالات اور ایک دوسرے کو اسپیس دیں۔
شادی راکٹ سائنس نہیں - جاوید
جاوید نے کہا کہ لوگوں کے لیے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ہر کوئی، یہاں تک کہ ان کا شریک حیات بھی ایک فرد ہے۔ اور اس کی اپنی ذاتی زندگی ہے، اس کی سوچ آپ سے مختلف ہو سکتی ہے، اس کے کچھ خواب ہو سکتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ شادی راکٹ سائنس نہیں ہے۔ اگر آپ خوش ہیں تو شادی بہت آسان کام ہے۔ شادی صرف ایک روایت ہے۔
میاں بیوی کا ٹیگ لگانا شادی نہیں - جاوید
اس دوران جاوید اختر نے لفظ شوہر بیوی کے بارے میں کہا کہ شادی کا مطلب صرف شوہر بیوی کا ٹیگ لگا دینا نہیں ہے۔ ہمیں اپنے ساتھی کے ساتھ دوست کی طرح رہنا چاہیے اور ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے۔
آزاد عورتوں کو غلام نہیں بنایا جا سکتا۔
جاوید اختر نے کہا کہ آزاد خواتین کو غلام نہیں بنایا جا سکتا۔ کیونکہ ایک آزاد عورت اپنے ، خیالات، خواہشات، خواب سب کچھ اپنے ساتھ لاتی ہے۔ اس لیے وہ کبھی تمہاری غلام نہیں بننا چاہے گی۔ ایک ساتھی کو یہ سب سمجھنا ہوگا، تب ہی رشتہ اور شادی ٹھیک طریقے سے چل سکے گی۔
پہلی بیوی کو درد دیا - جاوید
جاوید اختر بھی اکثر اس بارے میں بات کرتے ہیں کہ کس طرح انہوں نے شبانہ سے شادی کرتے ہوئے اپنی پہلی بیوی ہنی ایرانی کو بہت تکلیف دی۔ حال ہی میں پرائم ویڈیو پر دستاویزی سیریز اینگری ینگ مین جاری کی گئی۔ یہ سیریز جاوید اور سلیم خان کی زندگی پر مبنی ہے۔ اس میں انہوں نے کہا کہ ہنی دنیا میں ایک ایسی شخص ہیں جن کے لیے میں خود کو مجرم سمجھتا ہوں۔ کیونکہ میں 60-70 فیصد ذمہ دار ہوں کہ ان کے ساتھ میری شادی اچھی طرح سے کام نہیں کر پائی۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس وقت مجھے اتنی سمجھ ہوتی جتنی آج ہے تو شاید حالات اتنے خراب نہ ہوتے۔
شبانہ اعظمی سے 1985 میں شادی کی۔
جاوید اختر کی پہلی بیوی کا نام ہنی ایرانی ہے۔ دونوں کی شادی 1972 میں ہوئی۔ جاوید اختر اور ہنی ایرانی کے دو بچے فرحان اختر اور زویا اختر ہیں۔ جاوید اور ہنی نے 1985 میں طلاق لے لی۔ تاہم اس سے ایک سال قبل 1984 میں جاوید اختر نے شبانہ اعظمی سے شادی کی تھی۔