زیبا نسیم : ممبئی
دنیا استاد اور شاگرد کے رشتے کو سلام کرتی ہے ،ہر بچے کی زندگی کو سنوارنے اور سدھارنے میں جو کردار ایک استاد کا ہوتا ہے وہ والدین کا بھی نہیں ہوسکتا ۔ اس رشتے میں وقت کے ساتھ بہت تبدیلی آئی ہے،رفتار زمانہ اور طرززندگی نے بہت کچھ بدل دیا ہے۔حالانکہ کہا جاتا ہے کہ والدین کے بعد دوسرا درجہ ”استاد“ کا ہوتا ہے، کیونکہ جہاں والدین اولاد کی پرورش کرتے ہیں وہیں استاد بچے کو تعلیم دیتا ہے۔ہر سال 5 ستمبر کا دن اساتذہ کیلئے مخصوص ہے، جسے “ ٹیچرز ڈے“ کہا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا دن ہے جو اساتذہ کی انتھک محنت اور کاوشوں کیلئے وقف ہے۔یہ دن بھارت رتن حاصل کرنے والےاسکالر ڈاکٹرسروپلی رادھا کرشنن کے یومِ پیدائش کی یاد میں منایا جاتا ہے
بہرحال دنیا کہیں بھی پہنچ جائے اس رشتے کی اہمیت کو کوئی بھول نہیں سکتا ہے ایک جانب ہر کامیاب شخص اپنی زندگی کی کہانی میں اپنے کسی نہ کسی استاد کا ذکر ضرور کرتا ہے تو اسی طرح زندگی کا حصہ بنی فلمی دنیا میں بھی اس رشتے کو انوکھے اور دلچسپ انداز میں پیش کرکے بھنایا گیا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ آج حقیقی زندگی سے فلمی پردے تک اس رشتے کی اہمیتکو سمجھایا جاتا رہا ہے ۔قابل غور بات یہ ہے کہ فلم سماج کا آئینہ ہوتی ہیں ۔اگر فلم میں حقیقی زندگی کی عکاسی ہوتی ہے تو سماج بھی فلموں سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے اور سیکھ رہا ہے۔ بات ٹیچرز ڈے کی ہے تو اس دن اگر بالی ووڈ کے کردار پر بھی نظر ڈالی جاسکتی ہے جس نے استاد اور شاگرد کے رشتوں پر کئی اہم فلموں کا تحفہ دیا ہے جو آج بھی ہر کسی کے ذہین پر سوار ہیں ۔
بلا شبہ بالی ووڈ کمرشیل پلیٹ فارم ہے لیکن بالی ووڈ میں تمام موضوعات پر مبنی فلمیں بنتی ہیں، جن سے ناظرین کو بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے۔ اسی طرح بالی ووڈ میں بھی اکثر تعلیم پر مبنی فلمیں بنتی ہیں جن میں تعلیمی نظام یا طلبہ کی زندگی کو مختلف انداز میں بتایا جاتا ہے۔ جبکہ کچھ فلمیں تعلیم کی اصل اہمیت کو بیان کرتی ہیں۔ تعلیم پر مبنی کئی فلمیں ناظرین نے دیکھی اور پسند کیں۔
بالی ووڈ فلمیں جو یوم اساتذہ کے گرد گھومتی ہیں اور معاشرے اور افراد پر اساتذہ کے اثرات کو ظاہر کرتی ہیں۔
۔1. جاگرتی (1954): ایک کلاسک فلم جو ایک مثالی استاد کی زندگی کے گرد گھومتی ہے جو اپنے طالب علموں کی زندگیوں کو بدل دیتا ہے، انہیں روشن مستقبل کی طرف رہنمائی کرتا ہے۔
۔2. رات اور دن (1967): اگرچہ یوم اساتذہ پر مرکوز نہیں ہے، لیکن یہ فلم ایک استاد کی قربانیوں اور دوہری زندگی کو برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کو پیش کرتی ہے۔ استاد کی اپنے پیشے سے وابستگی اور اسے درپیش چیلنجز اسے اساتذہ کی لگن کی ایک پُرجوش نمائندگی کرتے ہیں۔
۔3. پریچے (1972): "پریچے" ایک ایسے استاد کے سفر کی تصویر کشی کرتا ہے جو بے قاعدہ، پسماندہ بچوں کے ایک گروپ کو پڑھانے کا چیلنج لیتا ہے۔ اس فلم میں استاد اور طالب علم دونوں کی تبدیلی کو دکھایا گیا ہے۔
۔4. بلیک (2005): "سیاہ" ایک نابینا اور بہری لڑکی اور اس کے سرشار استاد کے درمیان تعلق کو تلاش کرتا ہے۔ فلم مختلف طور پر معذور افراد کو تعلیم دینے میں استقامت اور صبر کی طاقت کو خوبصورتی سے بیان کرتی ہے۔
۔5. اقبال (2005): "اقبال" ایک گونگے بہرے لڑکے کے کرکٹر بننے کے خواب کی کہانی ہے، جس میں اس کی بہن اور ایک سرشار دیہاتی استاد ہر طرح کی مشکلات میں اس کا ساتھ دے رہا ہے۔
۔6. چک دے! انڈیا (2007): یوم اساتذہ پر خصوصی توجہ مرکوز نہ کرتے ہوئے، یہ فلم ایک ایسے کوچ کی تصویر کشی کے لیے ذکر کی مستحق ہے جو ایک مایوس خواتین کی ہاکی ٹیم کو چیمپیئن میں بدل دیتا ہے۔ کوچ کی شاہ رخ خان کی تصویر کشی لگن، رہنمائی اور پریرتا کی خصوصیات کو واضح کرتی ہے جو اساتذہ میں شامل ہیں۔
۔7. تارے زمین پر (2007): یہ فلم ایک ڈسلیکسک بچے اور اس کے اپنے غیر روایتی استاد کے ساتھ تعلقات کی کہانی بیان کرتی ہے۔ یہ سیکھنے کے متنوع طرزوں کو پہچاننے اور انفرادی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔
۔8.تھری ایڈیٹ (2009): اگرچہ مکمل طور پر یوم اساتذہ پر مرکوز نہیں ہے، "3 ایڈیٹ" کسی کے جذبے کو آگے بڑھانے کی اہمیت اور ایک متاثر کن استاد کے اثرات پر زور دیتا ہے۔ رینچو کا کردار، جو عامر خان نے ادا کیا ہے، اساتذہ اور طلباء دونوں کے لیے گونجتا ہے۔
. ۔ 9۔ دو دنیا چار (2010): یہ دل دہلا دینے والا مزاحیہ ڈرامہ ایک اسکول ٹیچر کی اپنے خاندان کو بہتر زندگی فراہم کرنے کی جدوجہد کے گرد گھومتا ہے۔ یہ کلاس روم کے اندر اور باہر اساتذہ کو درپیش چیلنجوں کی نمائش کرتا ہے۔
۔10. پاٹھ شالہ (2010): "پاٹھ شالہ" ہندوستانی نظام تعلیم کی خامیوں کو ایک استاد کی نظروں سے بیان کرتی ہے جو اپنے اسکول کی اصلاح کے لیے کوشاں ہے۔ یہ فلم طلباء پر دباؤ اور تعلیم کی تجارتی کاری جیسے مسائل کو چھوتی ہے۔
۔11. "نِل بٹے سناٹا" (2015): یہ دل دہلا دینے والی فلم ایک اکیلی ماں کی کہانی بیان کرتی ہے جو گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرتی ہے لیکن اپنی بیٹی کی خواہش رکھتی ہے۔ ایک کامیاب پیشہ ور بننے کے لئے. ماں کا عزم، ایک رحم دل استاد کی رہنمائی کے ساتھ، تعلیم کی اہمیت اور سماجی رکاوٹوں کو توڑنے پر اس کے اثرات کو اجاگر کرتا ہے۔
۔12. دنگل (2016): پہلوان مہاویر سنگھ پھوگاٹ کی سچی کہانی پر مبنی "دنگل"، اپنی بیٹیوں کو عالمی معیار کے پہلوان بننے کے لیے تربیت دینے کے لیے ایک باپ کی لگن کو پیش کرتی ہے۔ یہ صلاحیتوں کی پرورش اور تقدیر کی تشکیل میں کوچ (باپ) کے اہم کردار کو اجاگر کرتا ہے۔
۔13. چاک این ڈسٹر (2016): یہ فلم جدید تعلیمی نظام میں اساتذہ کو درپیش چیلنجز اور نوجوان ذہنوں کی تشکیل میں ان کے کردار کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔
۔14. ہچکی (2018): "ہچکی" ٹوریٹس سنڈروم کے ساتھ ایک استاد کی پیروی کرتی ہے جو اپنے طالب علموں کے لیے ایک تحریک بننے کے لیے رکاوٹوں پر قابو پاتی ہے۔ یہ اس خیال کو مناتا ہے کہ اساتذہ اپنے طلباء سے اتنا ہی سیکھ سکتے ہیں جتنا طلباء ان سے سیکھتے ہیں۔
۔15. سپر 30 (2019): ریاضی دان آنند کمار کی زندگی پر مبنی، "سپر 30" یہ دکھاتا ہے کہ کس طرح ایک سرشار استاد طلبہ کی زندگیوں کی رفتار کو بدل سکتا ہے، خاص طور پر پسماندہ پس منظر سے تعلق رکھنے والے۔