علی احمد : نئی دہلی
رمضان میں ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ مکمل روزے رکھے، تاہم کئی مرتبہ ذیابیطس کے مریض پریشانی کا شکار دکھائی دیتے ہیں۔ذیابیطس کے مریضوں کو رمضان میں اضافی احتیاط برتنی چاہیے اور اپنے خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے کے لیے مناسب خوراک لینی چاہیے، ورنہ ان کی شوگر کبھی ہائی تو کبھی لو رہتی ہے۔افطار کے دوران کھانے کا صحیح خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ ذیابیطس کے حامل افراد کے روزے رکھنا، خاص طور پر طویل گھنڻوں کے لیے، آپ کے لیے خطرناک اور صحت کے رمضان اور ذیابیطس مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔اگر آپ رمضان کے دوران روزے رکھنا چاہتے ہیں، تو یقینی بنائیں کہ رمضان شروع ہونے سے کافی پہلے آپ اپنی نگہداشت صحت کی ڻیم سے بات کرتے ہیں۔ محفوظ رہتے ہوئے روزے رکھنے کے اپنے آپ ذاتی پلانز سے اتفاق کرنے کے لیے مل جل کر کام کر سکتے ہیں۔
ذیابیطس ایک دائمی مرض ہے جس کی وجہ سے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے اور ذیابیطس کے جو مر یض انسولین استعمال کرتے ہیں،انہیں صحت کے پیش نظر روزہ نہیں رکھنا چاہیئے۔ اس سلسلے میں مسلمان علما اور شعبۂ صحت کے لوگ متفق ہیں۔ تاہم پھر بھی بہت سے لوگوں کو روزے رکھنے کی خواہش ہوتی ہے، باوجود اس کے کہ انہیں ذیابیطس ہو۔ اگر آپ اپنی ٹائپ 2 ذیابیطس کو بخوبی کنٹرول میں رکھتے ہیں تو روزہ رکھنا ممکن ہے لیکن پھر بھی روزے کیلئے اچھی تیاری اور اس علم کی ضرورت ہوتی ہے کہ آپ اپنی غذا اور دوائیوں کا مناسب انتظام کیسے کر یں گے۔ آپ کو یہ بھی علم ہونا چاہیئے کہ آپ خون میں شوگر کی ز یادتی اور کمی کی روک تھام اور اصلاح کیسے کر یں گے۔
ٹائپ 1 ذیابیطس میں مبتلا افراد کو رمضان میں روزے نہیں رکھنے چاہیئں۔ آپ کو ان صورتوں میں بھی روزہ نہیں رکھنا چاہیئے کہ آپ کی ذیابیطس کنٹرول میں نہ ہو یا پچھلے تین مہینوں میں آپ کو شدید ہائپو گا یسیمیا خون میں شوگر کی شدید کمی یا تیزاب کے بد اثرات پیش آ چکے ہوں۔ حاملہ خواتین، دل اور خون کی نالیوں کے امراض میں مبتال افراد، گردے کے فعل میں خرابی کا شکار افراد یا جسمانی مشقت کرنے والوں کو بھی روزہ نہیں رکھنا چاہیئے۔کرلیں تو اس کے بعد صحت بخش اور غذائیت سے بھرپور کھانا کھائیں۔
اگر آپ کو ذیابیطس ہو تو کئی گھنٹوں کے روزے کے بعد جسم میں پانی کی کمی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ سورج غروب ہونے کے بعد افطار پر( اور صبح سورج نکلنے سے پہلے )سحری کے وقت( پانی پینا یاد رکھیں )چینی والے مشروبات نہ پیئیں- تراو یح کی نماز طو یل ہو سکتی ہے۔ تراو یح کے دوران مسائل سے بچنےکیلئے یاد رکھیں کہ نماز سے پہلے اس کے دوران اور بعد میں ز یادہ پانی پیئیں۔افطار کے بعد صحت بخش غذائیں کھائیں۔یاد رکھیں کہ آپ کو غذا کے معاملے میں تمام سال سمجھداری سےکام لینا چاہیئے، اور رمضان میں بھی اگر آپ بہت ز یادہ کھائیں یا غیربلکہ اس کی وجہ سے خون میں شوگر بھی غیر متوازن ہو جاۓ گی۔ صحت بخش غذائیں ز یادہ کھائیں تو نہ صرف آپ کا وزن بڑھ جاۓ گا۔ دھیان رکھیں کہ آپ ضرورت سے ز یادہ نہ کھائیں۔رمضان کیلئے ہمارا مشورہ یہ ہے کہ آپ خون میں شوگر کو ز یاد ہ سےز یادہ متوازن رکھنے کیلئے متوازن غذائیں کھائیں۔
صحت بخش غذاؤں کی مثالیں یہ ہیں
دیر سے استعمال ہونے والے کاربوہائیڈر یٹس نشاستے جن میں فائبر ر یشہ ز یادہ ہو۔ ایسی غذائیں یہ ہو سکتی ہیں: موٹے آٹے کی اور گہرے رنگ کی ڈبل روٹی جس کیلئے پیمانے پر کم از کم تین خانوں میں رنگ بھرا ہو، جئی کا دلیہ، مکمل غذائیت رکھنے دال ، چاول ، پھلیاں، دالیں، پھل اور سبز یاں۔ پروٹین کی حامل غذائیں جیسے مرغی، مچھلی اور انڈا۔ مچھلی۔ چکنائی کے اچھے ذرائع جیسے آووکاڈو، مٹھی بھر گر یاں اور چکنائی والی دوسرے تمام اوقات کے کھانوں کی طرح ضرورت سے ز یادہ نہ کھائیں اور ز یادہ پانی پینے کا خیال رکھیں۔
روزہ کھولتے ہوۓ ز یادہ چینی اور چکنائی والی چیزوں سے پرہیز کی کوشش کر یں جن کی مثالیں یہ ہیں: پراٹھے، پور یاں، سموسے، پکوڑے، لڈو، جلیبی اور برفی ۔ کھلے تیل میں تلی ہوئی چیزوں سے بھی پرہیز کر یں اور ان کی بجاۓ اوون میں بیک کی ہوئی چیز یں چنیں۔بہت سے لوگوں کی خواہش ہوتی ہے کہ کھجور سے افطار کیا جاۓ۔ یادرکھیں کہ کھجور میں بھی چینی ز یادہ ہوتی ہے۔ اس لیے صرف دو یا تین کھجور یں کھائیں اور اس کے بعدکوئی دوسری صحت بخش چیز یں کھا لیں۔ ہمیشہ انگوروں کی چینی اپنے پاس رکھیں۔ اگر کچھ ہو جاۓ تو یہ چینی آسانی سے آپ کے کام آ سکتی ہے۔
دن بھر کے دوران اپنے خون میں شوگر چیک کرتے رہیں۔ اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
اگر آپ کو گھبراہٹ ہو یا طبیعت خراب لگے تو خون میں شوگر چیک کر یں۔
یہ یقینی بنائیں کہ آپ کافی آرام کرتے ہوں۔ رات کی نیند خراب ہو تو خون
میں شوگر کو کنٹرول میں رکھنا مشکل ہو سکتا ہے۔
اگر آپ کے خون میں شوگر کی ز یادتی یا کمی ہو تو آپ کیلئے اس کا علاج کرنا ضروری ہے۔
اگر خون میں شوگر سے کم ہو تو فوری طور پر روزہ توڑ دیں اور شوگر کی کمی کا عالج شروع کر یں۔ چینی والی چاۓ پیئیں، تین چار چینی کی ڈلیاں یا انگوروں کی چینی کھائیں۔
اگر روزہ شروع ہونے کے وقت شوگر ہو اور آپ انسولین یا گولیاں لیتے ہوں تو روزہ نہ رکھیں۔
اگر خون میں شوگر سے ز یادہ ہو تو فوری طور پر روزہ توڑ دیں۔
اگر آپ کے جسم میں پانی کی کمی ہو تو روزہ توڑ دیں اور پانی پیئیں۔
اگر آپ کی طبیعت خراب ہو جاۓ، آپ ٹھیک سے سوچ سمجھ نہ پا رہےہوں، یا آپ گر جائیں یا آپ کو چکر آ رہے ہوں تو روزہ توڑ دیں اور پانی یا کوئی دوسرا مشروب پیئیں۔
آپ کو انسولین کا استعمال نہیں چھوڑنا چاہیئے لیکن اپنے ڈاکٹر سے پہلے بات کر رکھیں کیونکہ ممکن ہے کہ آپ کو انسولین کی مقدار یا استعمال کا وقت بدلنا پڑے۔