رمضان اور میڈیکل سائنس: روزے کے طبی فوائد پر سائنسی تحقیق

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 02-03-2025
رمضان اور میڈیکل سائنس: روزے کے طبی فوائد پر سائنسی تحقیق
رمضان اور میڈیکل سائنس: روزے کے طبی فوائد پر سائنسی تحقیق

 

  زیبا نسیم/ممبئی
رمضان المبارک میں روزے کا تصور نہ صرف روحانی پاکیزگی اور تقویٰ کی بنیاد رکھتا ہے بلکہ جدید میڈیکل سائنس بھی اس کے صحت بخش فوائد کو تسلیم کرتی ہے۔ سائنسی تحقیقات کے مطابق، روزہ انسانی جسم پر بے شمار مثبت اثرات مرتب کرتا ہے، جن میں میٹابولزم کی بہتری، وزن کا کنٹرول، دل کی صحت، دماغی افعال کی بہتری اور قوت مدافعت میں اضافہ شامل ہیں۔ اس مضمون میں، ہم میڈیکل سائنس کی روشنی میں رمضان کے دوران روزے کے مختلف طبی فوائد کا جائزہ لیں گے، جنہیں مختلف تحقیقات اور حوالہ جات کے ساتھ پیش کیا جائے گا۔ جدید سائنسی تحقیقات سے یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ صبح سے شام تک روزہ رکھنے اور بھوکا پیاسا رہنے سے انسان کے جسم میں کیا تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں اور یہ تبدیلیاں جسم، دماغ، صحت، قوت مدافعت اور اس کی بیماری پر کون سے قلیل المدت اور طویل المدت اثرات مرتب کرتی ہیں۔زیر نظر مقالہ میں ہم روزے کے طبی فوائد !جدید میڈیکل سائنس کی روشنی میں کچھ اقوالِ ماہرین سے بحث کریں گے۔قرآن حکیم میں روزے کی حکمت ان الفاظ میں بیان کی گئی ہے: وان تصومواخیرلکم ان کنتم تعلمون۔ یعنی تمہارے لئے روزہ رکھنا بہتر ہے اگر تم جانو۔ (البقرہ ١٨٤:٢)

1. روزہ اور نظام ہاضمہ(Digestive System)

ہمارا نظامِ ہاضمہ دن بھر کام کرتا ہے اور مسلسل کھانے پینے کی عادت کی وجہ سے بعض اوقات اسے آرام کا موقع نہیں ملتا۔ رمضان میں روزے کے دوران، کھانے پینے کے مخصوص اوقات کی بدولت نظامِ ہاضمہ کو آرام ملتا ہے، جو اس کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

سائنسی تحقیق:

ایک تحقیق کے مطابق، روزہ رکھنے سے آنتوں کی صحت بہتر ہوتی ہے اور معدے کے تیزابیت کے مسائل میں کمی واقع ہوتی ہے(-Shafei, 2021)۔ روزہ رکھنے سے جسم کو کھانے کے اجزاء کو بہتر طریقے سے ہضم کرنے اور زہریلے مادوں کو خارج کرنے میں مدد ملتی ہے۔

2. روزہ اور ڈیٹوکس(Detoxification) عمل

روزہ کے دوران، جب کھانے اور پانی کی مقدار محدود ہو جاتی ہے، تو جسم میں موجود فاضل اور زہریلے مادے قدرتی طور پر خارج ہونے لگتے ہیں۔ یہ عمل جسمانی ڈیٹوکس(detoxification) کا باعث بنتا ہے، جو صحت مند زندگی کے لیے ضروری ہے۔

سائنسی تحقیق:

جرنل آف نیوٹریشن(Journal of Nutrition) میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، روزے کے دوران جسم میں آٹو فیجی(Autophagy) کا عمل تیز ہو جاتا ہے، جو خراب اور غیر ضروری خلیات کو ختم کر کے نئے خلیات بنانے میں مدد دیتا ہے(Mizushima, 2018)۔

3. روزہ اور وزن میں کمی(Weight Loss)

روزہ رکھنے کے دوران چونکہ کیلوریز کی مقدار کم ہو جاتی ہے، اس لیے جسم چربی کو بطور توانائی استعمال کرنے لگتا ہے، جس سے وزن کم ہونے میں مدد ملتی ہے۔

سائنسی تحقیق:

امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن(American Journal of Clinical Nutrition) میں شائع شدہ تحقیق کے مطابق، رمضان میں روزے رکھنے سے جسم میں موجود اضافی چربی کم ہوتی ہے اور بی ایم آئی(Body Mass Index) میں بہتری آتی ہے(Varady, 2020)۔

4. روزہ اور دماغی صحت(Brain Health & Cognitive Function)

روزہ نہ صرف جسمانی بلکہ دماغی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔ روزہ رکھنے سے دماغ میں بی ڈی این ایف(Brain-Derived Neurotrophic Factor) کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے، جو یادداشت اور سیکھنے کی صلاحیت کو بہتر بناتا ہے۔

سائنسی تحقیق:

نیورو سائنس جرنل(Neuroscience Journal) میں شائع ایک تحقیق کے مطابق، روزہ رکھنے سے نیورو پروٹیکٹو(Neuroprotective) اثرات حاصل ہوتے ہیں، یعنی یہ دماغی امراض جیسے الزائمر اور پارکنسن کے خطرات کو کم کرتا ہے(Mattson, 2019)۔

5. روزہ اور قوتِ مدافعت(Immune System Boosting)

روزے کے دوران، جسم میں موجود سفید خلیات(White Blood Cells) کی تجدید ہوتی ہے، جو قوتِ مدافعت کو بڑھاتے ہیں اور بیماریوں سے بچاؤ میں مدد دیتے ہیں۔

سائنسی تحقیق:

جرنل آف کلینیکل انویسٹیگیشن(Journal of Clinical Investigation) میں شائع ایک تحقیق کے مطابق، روزہ رکھنے سے مدافعتی نظام کو تقویت ملتی ہے، کیونکہ اس دوران جسم نئے مدافعتی خلیات بناتا ہے جو انفیکشن اور بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتے ہیں(Longo, 2016)۔

6. روزہ اور دل کی صحت(Cardiovascular Health)

روزہ رکھنے سے خون میں کولیسٹرول کی سطح کم ہوتی ہے، بلڈ پریشر مستحکم رہتا ہے اور دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

سائنسی تحقیق:

امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن(American Heart Association) کے مطابق، رمضان کے دوران روزہ رکھنے سے اچھے کولیسٹرول(HDL) میں اضافہ اور برے کولیسٹرول(LDL) میں کمی واقع ہوتی ہے، جو دل کی صحت کے لیے مفید ہے(AHA, 2021)۔

7. روزہ اور شوگر کا کنٹرول(Diabetes & Blood Sugar Control)

روزہ انسولین کی حساسیت کو بہتر بناتا ہے اور خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول میں رکھتا ہے، جس سے ذیابیطس(Diabetes) کے مریضوں کو فائدہ ہوتا ہے۔

سائنسی تحقیق:

دی جرنل آف اینڈوکرائنولوجی اینڈ میٹابولزم(Journal of Endocrinology & Metabolism) میں شائع شدہ تحقیق کے مطابق، روزے کے دوران خون میں انسولین کی حساسیت میں اضافہ ہوتا ہے، جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہے(Barnosky, 2019)۔

8. روزہ اور ذہنی دباؤ(Stress & Anxiety Reduction)

روزہ رکھنے سے کورٹیسول(Cortisol) ہارمون کی سطح متوازن رہتی ہے، جو ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

سائنسی تحقیق:

ایک تحقیق کے مطابق، روزے کے دوران دماغ میں سیروٹونن(Serotonin) اور اینڈورفنز(Endorphins) کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے، جو ذہنی سکون اور خوشی کا باعث بنتے ہیں(Harvard Medical School, 2020)۔

رمضان المبارک میں روزہ رکھنا صرف ایک مذہبی فریضہ ہی نہیں بلکہ جدید میڈیکل سائنس کے مطابق بھی یہ ایک بہترین جسمانی، ذہنی اور روحانی تربیت ہے۔ روزہ نہ صرف جسم کی صفائی اور صحت کو بہتر بناتا ہے بلکہ دماغی اور قلبی امراض سے بھی بچاؤ فراہم کرتا ہے۔

میڈیکل سائنس کے مطابق، روزے کے دوران جسم میں ہونے والی مثبت تبدیلیاں انسان کو زیادہ صحتمند اور متحرک بنانے میں مدد دیتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر کے ماہرین صحت بھی اب انٹرمیٹنٹ فاسٹنگ(Intermittent Fasting) کو بطور علاج تجویز کر رہے ہیں، جو کہ اسلامی روزے کی ہی ایک شکل ہے۔

 ڈاکٹر ہلوک نور باقی (ترکی)کا کہنا ہے کہ روزے کا حیران کن اثر خاص طور پر جگر پر ہوتا ہے۔

جگر کھانے کو ہضم کرنے کے علاوہ مزید پندرہ اہم کام بھی انجام دیتا ہے۔
پروفیسر والٹر لونگو (جنوبی کیلیفورنیا یونیورسٹی)کے مطابق روزے سے آئی جی ایف-وزن کی سطح میں کمی آتی ہے۔جسم مرمت کے موڈ میں آجاتا ہے اور مرمت کرنے والے کئی جین متحرک ہوجاتے ہیں۔
پروفیسر مورپالڈ کے مطابق  اسلامی علوم کے مطالعے کے دوران روزے کے باب پر پہنچ کر حیران رہ گئے۔اسلام نے اپنے ماننے والوں کو ایک عظیم فارمولہ دیا ہے۔اگر اسلام صرف روزے کا فارمولہ ہی دیتا، تب بھی یہ ایک عظیم نعمت ہوتی۔

اللہ تعالیٰ نے روزے کے ذریعے جو صحت کے فوائد عطا کیے ہیں، وہ جدید سائنسی تحقیقات سے بھی ثابت ہو چکے ہیں۔ اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم رمضان کے مہینے میں نہ صرف روحانی بلکہ جسمانی فوائد کو بھی حاصل کرنے کی کوشش کریں اور ایک صحتمند اور متوازن طرز زندگی اپنائیں۔

اللہ ہم سب کو رمضان المبارک کی برکتوں سے مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!