ذیابیطس اور بی پی کی یہ دوائیں لیب ٹیسٹ میں فیل

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 26-09-2024
ذیابیطس اور بی پی کی یہ دوائیں لیب ٹیسٹ میں فیل
ذیابیطس اور بی پی کی یہ دوائیں لیب ٹیسٹ میں فیل

 

آواز دی وائس
ہندوستان میں ادویات کی بڑھتی ہوئی قیمتیں عام لوگوں کے لیے ایک بڑا مسئلہ بنتی جا رہی ہیں۔ دریں اثنا، جب یہ معلوم ہوتا ہے کہ ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر جیسی بیماریوں کو کنٹرول کرنے کے لیے استعمال ہونے والی کچھ ادویات لیبارٹری ٹیسٹ میں ناکام ہو گئی ہیں، تو یہ تشویش بات ہے۔ انڈیا کی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سنٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) نے لیبارٹری کوالٹی ٹیسٹ میں 53 دوائیں ناکام کر دی ہیں۔ ان میں ہائی بلڈ پریشر اور ٹائپ ٹو ذیابیطس کو کنٹرول کرنے کی ادویات بھی شامل ہیں۔ 
ہندوستان میں ذیابیطس کے 10 کروڑ سے زیادہ مریض ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق، عام طور پر ذیابیطس کے کل مریضوں میں سے 80 فیصد سے زیادہ ٹائپ ٹو ہیں۔ اسی طرح ہندوستان میں ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کی تعداد بھی 20 کروڑ ہے۔ ایسے میں اب سوچیں کہ جس دوا کے لیے اتنی بڑی آبادی دوائی لیتی ہے وہ اچھی نہیں۔
جو دوائیں ٹیسٹ میں ناکام ہوئیں ان میں ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے والی دوا ٹیلمیساٹن اور گلائپرائڈ ٹائپ ٹو ذیابیطس کی دوا بھی شامل ہے۔ اگرچہ ان ناموں والی تمام ادویات فیل نہیں ہوئیں لیکن ان دوائیوں کو بنانے والی دو کمپنیوں کی ادویات کا معیار ناقص پایا گیا ہے۔ دریں اثنا، یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ اگر کسی نے ایسی دوائیں کھائی ہیں جو ٹیسٹ میں ناکام رہی ہیں، تو یہ جسم کو کیسے نقصان پہنچاتی ہے۔ کیا تمام ادویات خراب ہیں؟ 
ذیابیطس اور بی پی کی یہ دوائیں ٹیسٹ میں ناکام ہوجاتی ہیں، اس طرح نقصان پہنچاتی ہیں۔
ٹیسٹ میں ناکام ہونے والی دوا کتنی نقصان دہ ہے؟
یہ وہ دوائیں ہیں جو لیب ٹیسٹ میں ناکام ہوجاتی ہیں۔ جو کھانے سے آپ کی صحت خراب ہو سکتی ہے۔ عموماً دوائی گردوں اور جگر کو نقصان پہنچاتی ہے، چونکہ عموماً لوگ ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کی دوائیں روزانہ کھاتے ہیں، اس لیے اگر کسی نے ایسی دوا کھائی ہے جو ٹیسٹ میں ناکام ہو جاتی ہے تو اس کے جگر کے خراب ہونے یا گردے کی بیماری کا امکان ہوتا ہے۔ تاہم، لیب ٹیسٹ میں ناکامی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہندوستان یا دنیا میں دستیاب تمام گلائم پرائڈ اور ٹیلمیسارٹنادویات خراب ہیں۔ ایسا ہر گز نہیں ہے۔
ڈاکٹر کمار بتاتے ہیں کہ ہر دوائی بہت سی کمپنیاں اپنے برانڈ کے نام سے تیار کرتی ہیں، ماسکوٹ ہیلتھ سیریز پرائوٹ لمیٹڈ کی طرف سے تیار کی جانے والی گلائم پرائڈ لیبارٹری ٹیسٹ میں ناکام ہو گئی ہے۔ اسی طرح سوئس گارنیئر لائف کمپنی کی ٹیلمیسرٹن بھی ناکام رہی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ صرف اس کمپنی کی طرف سے تیار کی جانے والی گلائم پرائڈ اور ٹیلمیسارٹنادویات کا معیار اچھا نہیں ہے۔ دوسری کمپنیوں کی دوائیں ٹھیک ہیں۔ آپ انہیں کھا سکتے ہیں۔ ان کی طرف سے کوئی نقصان نہیں ہے۔