نئی دہلی :سیکورٹی ایجنسیاں لارنس بشنوئی گینگ کی سرگرمیوں کو روکنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ امریکی حکام نے ممبئی پولیس کو لارنس کے چھوٹے بھائی انمول بشنوئی کی اپنے ملک میں موجودگی کے بارے میں الرٹ کر دیا ہے۔ جس کے بعد ممبئی پولیس نے ان کی حوالگی کے مطالبے کی کارروائی شروع کردی ہے۔ کرائم برانچ نے گزشتہ ماہ خصوصی عدالت سے رجوع کیا تھا۔
ممبئی پولیس انمول کی حوالگی چاہتی ہے۔
ایک سینئر اہلکار نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ 16 اکتوبر کو ممبئی پولیس نے عدالت کو بتایا کہ وہ سلمان خان کے گھر پر فائرنگ کے معاملے میں انمول کی حوالگی شروع کرنا چاہتے ہیں۔ حال ہی میں این سی پی (اجیت پوار) لیڈر اور سابق ایم ایل اے بابا صدیقی کے قتل میں بھی انمول کا نام سامنے آیا تھا اور الزام لگایا گیا تھا کہ انمول نے لیڈر پر گولی چلانے والے ملزم سے بات کی تھی۔
گزشتہ ہفتے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے انمول پر 10 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا تھا۔ ایجنسی نے کہا کہ مفرور انمول کے خلاف 18 مقدمات درج ہیں جن میں مبینہ طور پر اس ملزم کو اسلحہ اور دیگر مدد فراہم کرنا شامل ہے جس نے 2022 میں پنجابی گلوکار سدھو موس والا کو قتل کیا تھا۔
ایک اہلکار نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ سلمان خان کیس میں چارج شیٹ میں مطلوب ملزم کے طور پر انمول کی شناخت کے بعد ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا گیا۔ ریڈ کارنر نوٹس کی بنیاد پر امریکی حکام نے چند ماہ قبل ہم سے رابطہ کیا اور ہمیں انمول کی امریکہ میں موجودگی کے بارے میں آگاہ کیا۔
حکام نے کہا کہ اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں ہے کہ آیا انمول کو فی الحال امریکی حکام نے حراست میں لیا ہے، لیکن ملک کے اندر اس کے ممکنہ مقام کا پتہ لگایا جا سکتا ہے۔ گزشتہ ماہ عدالت نے پولیس کو ضروری دستاویزات تیار کرنے کی اجازت دی تھی۔ دستاویزات وزارت داخلہ کو فراہم کر دی گئی ہیں جس کے بعد وزارت خارجہ امریکی حکام کے ساتھ رابطہ کرے گی۔
کرائم برانچ نے تحویل میں لے لیا۔
اگر حوالگی کے عمل کو منظوری مل جاتی ہے تو ممبئی پولیس کی کرائم برانچ اس کی تحویل حاصل کر لے گی۔ اتفاق سے، ممبئی پولیس کو لارنس بشنوئی کی تحویل نہیں ملی ہے جو اس وقت گجرات کی سابرمتی جیل میں ہیں۔ ہندوستان نے گزشتہ ماہ کینیڈا سے اپنے سفارت کاروں کو واپس بلانے کے چند گھنٹے بعد، رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس نے الزام لگایا کہ ہندوستانی حکومت کے ایجنٹ لارنس بشنوئی گینگ کے ساتھ مل کر کینیڈا کی سرزمین پر دہشت پھیلا رہے ہیں۔ ہندوستان مسلسل ان الزامات کو مضحکہ خیز الزامات کے طور پر مسترد کرتا رہا ہے۔