نئی دہلی/ آواز دی وائس
دہلی اسمبلی انتخابات کے قریب آتے ہی تمام سیاسی پارٹیاں سرگرم ہو گئی ہیں۔ عام آدمی پارٹی، بی جے پی اور کانگریس نے بھی انتخابی مہم شروع کر دی ہے۔ بیان بازی کا مرحلہ بھی جاری ہے۔ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور دہلی کے سابق سی ایم اروند کیجریوال نے دہلی کے ایل جی ونے سکسینہ کے اس بیان پر ردعمل دیا ہے جس میں ایل جی نے دہلی کے موجودہ سی ایم آتشی کو اروند کیجریوال سے ہزار گنا بہتر قرار دیا تھا۔ اروند کیجریوال نے جیل سے باہر آنے کے بعد وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد آتشی مارلینا کو وزیراعلیٰ بنایا گیا تھا۔
اروند کیجریوال نے کیا کہا؟
سی ایم آتشی سے اپنا موازنہ کرنے کے معاملے پر، سابق سی ایم اروند کیجریوال نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے، ایل جی صاحب ہماری پارٹی کے لیڈروں کو پسند کرتے ہیں۔ آج تک ایل جی صاحب نے بی جے پی کے کسی لیڈر کے بارے میں یہ نہیں کہا کہ یہ اچھا ہے۔ ہماری پارٹی کے لیڈر کے بارے میں کہا۔ میں ایل جی صاحب کو بتانا چاہتا ہوں کہ وہ میرے نام پر ووٹ دیں یا آتشی کے نام پر لیکن ووٹ صرف جھاڑو کو دیں۔
آپ جیت گئی تو کون بنے گا وزیراعلیٰ؟
دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ عام آدمی پارٹی اپنے کام کی بنیاد پر عوام سے ووٹ مانگے گی۔ جب اروند کیجریوال سے پوچھا گیا کہ اگر آپ جیت جاتی ہے تو کیا وہ وزیراعلیٰ بنیں گے؟
اس سوال کے جواب میں کیجریوال نے کہا کہ جب میں نے استعفیٰ دیا تھا تو کہا تھا کہ میں وزیر اعلیٰ کے عہدے پر تبھی بیٹھوں گا جب دہلی کے لوگ مجھے ووٹ دیں گے۔ اگر عوام مجھے ایماندار سمجھتی ہے تو مجھے ووٹ دیں۔ اگر میں ایماندار نہیں ہوں تو مت دینا۔ دہلی میں سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اگر آپ بی جے پی کو ووٹ دیں گے تو عوام کو ملنے والی تمام سہولیات بند ہو جائیں گی۔ یہاں عام لوگوں کو فراہم کی جانے والی بجلی، پانی وغیرہ جیسی سہولتیں برقرار رہیں، ہم یہ چاہتے ہیں۔