بابا صدیقی قتل :راہل سے اویسی تک نے کی مذمت

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 13-10-2024
بابا صدیقی قتل :راہل سے اویسی تک نے کی مذمت
بابا صدیقی قتل :راہل سے اویسی تک نے کی مذمت

 

نئی دہلی: مہاراشٹر کے سی ایم ایکناتھ شندے نے بابا صدیقی کے قتل کے بعد کہا کہ دو مبینہ شوٹروں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان میں سے ایک کا تعلق اتر پردیش اور دوسرا ہریانہ سے ہے۔ تیسرا ملزم موقع سے فرار ہو گیا۔ سی ایم شندے نے کہا کہ تمام ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ کوئی بھی امن و امان کو اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتا۔ ممبئی پولیس کو ہدایات دی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سنیچر کی شام ممبئی کے باندرہ ایسٹ کے نرمل نگر میں کولگیٹ گراؤنڈ کے قریب ان کے ایم ایل اے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر بابا صدیقی پر فائرنگ کی گئی۔

بابا صدیقی کی موت پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کرکے مہاراشٹر میں امن و امان پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے لکھا کہ بابا صدیقی جی کا اچانک انتقال صدمہ اور افسوسناک ہے۔ اس مشکل وقت میں میری ہمدردیاں ان کے خاندان کے ساتھ ہیں۔ اس ہولناک واقعے نے مہاراشٹر میں امن و امان کی صورتحال کو بے نقاب کر دیا ہے۔ حکومت اس کی ذمہ داری قبول کرے اور انصاف کیا جائے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ بابا صدیقی کئی سالوں سے کانگریس کے رکن تھے اور اس سال فروری میں ہی انہوں نے کانگریس سے استعفیٰ دے کر این سی پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ بابا صدیقی کو دفتر سے نکلتے وقت گولی مار دیے جانے کے معاملے میں کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ اس معاملے میں انصاف کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو باندرہ کے علاقے میں پیش آئے قتل کیس کی شفاف تحقیقات کا حکم دینا چاہیے۔

اس معاملے میں سی ایم ایکناتھ شندے نے کہا ہے کہ قصورواروں کو کسی بھی قیمت پر بخشا نہیں جائے گا۔ ممبئی پولیس نے کہا ہے کہ اس معاملے کی جانچ سوپاکی قتل کے زاویے سے بھی کی جا رہی ہے۔ شرد پوار نے بابا صدیقی کے قتل کے بعد مہاراشٹر حکومت پر تنقید کی۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ شرد پوار نے ممبئی میں مہاراشٹر کے سابق وزیر اور این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے قتل کو افسوسناک قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ریاست میں لا اینڈ آرڈر کی بگڑتی ہوئی صورتحال تشویشناک ہے۔ یہ افسوسناک ہے کہ ملک کے مالیاتی دارالحکومت ممبئی میں ایک سابق وزیر مملکت کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ اگر وزیر داخلہ اور حکمران ریاست کی گاڑی کو اس قدر نرمی سے دھکیلتے ہیں تو یہ عام لوگوں کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بابا صدیقی قتل کیس کی نہ صرف تحقیقات کی ضرورت ہے بلکہ ذمہ داری قبول کرنے اور حکمرانوں کو عہدوں سے سبکدوش ہونے کی بھی ضرورت ہے۔ ریاست کی امن و امان کی صورتحال تشویشناک ہے۔ ملک کی مالیاتی راجدھانی ممبئی میں سابق وزیر مملکت بابا صدیقی پر فائرنگ افسوسناک ہے۔

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اویسی نے مہاراشٹر میں امن و امان پر سوال اٹھائے ہیں۔ این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے قتل کے بعد اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے مہاراشٹر کے لاء اینڈ آرڈر پر سوال اٹھائے۔ اویسی نے کہا کہ بابا صدیقی کا قتل انتہائی قابل مذمت ہے۔ یہ مہاراشٹر میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری تعزیت ان کے اہل خانہ، دوستوں اور ساتھیوں کے ساتھ ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے ٹویٹ کیا، ایک ہی دن میں دو اموات کی واقعتاً تباہ کن خبر۔ بابا صدیقی کا قتل انتہائی قابل مذمت ہے۔ یہ مہاراشٹر میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی حالت کی عکاسی کرتا ہے۔ اللہ مغفرت فرمائے۔ ان کے اہل خانہ، دوستوں سے میری تعزیت۔

این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے قتل کے بعد مہاراشٹر کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے ریاستی حکومت پر حملہ کیا۔ انہوں نے بابا صدیقی کے قتل کو ایک افسوس ناک واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مہاراشٹر حکومت کی طرف سے مجرموں کو دی گئی حمایت کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ بابا صدیقی جیسا شخص بھی مہاراشٹر میں محفوظ نہیں ہے۔