بنگلہ دیش اقلیتی برادریوں کے تحفظ کو ہر لحاظ سے یقینی بنائے۔ ڈاکٹر محمد عبدالحکیم کنڈی
آواز دی وائس : نئی دہلی
پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں بڑھتی ہوئی کشیدگی تشویشناک ہے۔ ملک کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی اقلیتی برادریوں کے تحفظ کو ہر لحاظ سے یقینی بنائے۔
ان خدشات کا اظہار ڈاکٹر محمد عبدالحکیم کنڈی نے کیا ہے جو جامع الفتوح، دی انڈین گرینڈ مسجد، مرکز نالج سٹی، کیرالہ کے امام اور خطیب ہیں ۔
ایک تحریری بیان سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں 25 نومبر کو وشنو راہب چنموئے کرشنا داس کی گرفتاری نے بڑے پیمانے پر مظاہروں کو جنم دیا، بدامنی پیدا کی اور اقلیتی برادریوں کو مزید خطرے میں ڈال دیا۔
انہوں نے بیان میں کہا کہ ان حالات کے سبب اقلیتوں کے درمیان بڑھتا ہوا عدم تحفظ سنگین علاقائی چیلنجز کا باعث بنتا ہے، جس کے ممکنہ اثرات ہندوستان، پاکستان، افغانستان اور نیپال میں پڑ سکتے ہیں۔ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ امن کی بحالی، فرقہ وارانہ فسادات کو روکنے اور تمام برادریوں کے تحفظ اور حقوق کو یقینی بنانے کے لیے فعال اقدامات کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیک ہولڈرز کو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جو کشیدگی کو بڑھاتے ہیں۔ بھارت سمیت عالمی برادری کو ان مسائل کو حل کرنے کے لیے سفارتی حمایت اور تعمیری بات چیت کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ خطے میں استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اقلیتی برادریوں کا تحفظ اور ہم آہنگی کو فروغ دینا بہت ضروری ہے۔