نئی دہلی/ آواز دی وائس
بنگلہ دیش میں سیاسی بحران اور بغاوت کے بعد بھی ملک میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ تھم نہیں سکا ہے۔ ملک کے مختلف علاقوں سے تشدد کی طرح طرح کی تصویریں سامنے آ رہی ہیں۔
مظاہرین قومی یادگاروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ مجیب نگر میں واقع 1971 کے شہدا کی یادگار جگہ پر موجود مجسموں کو منہدم کر دیا گیا ہے۔ کانگریس کے ایم پی ششی تھرور نے اس واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت سے امن و امان پیدا کرنے کی درخواست کی ہے۔
شرپسندوں کے ہاتھوں تباہی کی ایسی تصویریں دیکھ کر دکھ ہوا
ششی تھرور نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ مجیب نگر کے شہید میموریل کمپلیکس میں واقع مجسموں کی ایسی تصویریں دیکھ کر دکھ ہوتا ہے جو 1971 میں ہندوستان مخالف شرپسندوں نے تباہ کیے تھے۔ یہ واقعہ کئی مقامات پر ہندوستانی ثقافتی مراکز، مندروں اور ہندوؤں کے گھروں پر نفرت انگیز حملوں کے بعد پیش آیا ہے، جبکہ دیگر اقلیتی گھروں اور عبادت گاہوں کی حفاظت کرنے والے مسلمان شہریوں کی بھی اطلاعات ہیں۔
'ایسی انتشار کو کبھی معاف نہیں کیا جا سکتا'
ششی تھرور نے مزید کہا کہ کچھ مشتعل افراد کا ایجنڈا بالکل واضح ہے۔ یہ ضروری ہے کہ محمد یونس اور ان کی عبوری حکومت تمام بنگلہ دیشیوں اور ہر مذہب کے لوگوں کے مفاد میں امن و امان کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کریں۔ ہندوستان اس مشکل وقت میں بنگلہ دیش کے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہے، لیکن اس قسم کی لاقانونیت کو کبھی بھی معاف نہیں کیا جا سکتا۔