بنگال:عصمت ریزی اور قتل،مجرم کو62 دنوں میں سزائے موت کا فیصلہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 06-12-2024
بنگال:عصمت ریزی اور قتل،مجرم کو62 دنوں میں سزائے موت کا فیصلہ
بنگال:عصمت ریزی اور قتل،مجرم کو62 دنوں میں سزائے موت کا فیصلہ

 

کولکاتہ:بروئی پور کی پوکسو عدالت نے مغربی بنگال کے جنوبی 24 پرگنہ ضلع کے جے نگر میں 10 سالہ لڑکی کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں قصوروار ٹھہرائے گئے نوجوان کو موت کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے یہ فیصلہ صرف 62 دنوں میں دیا۔ عدالت کے فیصلے کو مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے سراہا ہے۔ 4.10.24 کو جئے نگر میں ایک نابالغ لڑکی کی وحشیانہ عصمت دری اور قتل کے معاملے کے ملزم کو بری پور کی پوکسو عدالت نے اس خوفناک واقعہ کے صرف 62 دنوں کے اندر آج موت کی سزا سنائی ہے۔

سی ایم ممتا بنرجی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ 4 اکتوبر کو جے نگر میں ایک نابالغ کے ساتھ وحشیانہ عصمت دری اور قتل کے معاملے میں بروئی پور کی پوکسو عدالت نے ملزم کو 62 دنوں کے اندر موت کی سزا سنائی ہے۔ ایسے کیس میں محض دو ماہ کے اندر سزا اور موت کی سزا ریاست کی تاریخ میں بے مثال ہے۔ میں اس شاندار کامیابی کے لیے ریاستی پولیس اور پراسیکیوشن کے عمل میں شامل تمام لوگوں کو مبارکباد دیتی ہوں۔

حکومت خواتین کے خلاف جرائم کے خلاف زیرو ٹالرنس رکھتی ہے اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ انصاف میں نہ تو تاخیر ہو اور نہ ہی انکار۔ جنوبی 24 پرگنہ ضلع میں ایک 10 سالہ بچی کی مبینہ عصمت دری اور قتل کر دیا گیا۔ 4 اکتوبر کو کلاس فور کی طالبہ ٹیوشن کے لیے گئی تھی۔ رات 8 بجے تک جب لڑکی گھر واپس نہیں آئی تو گھر والوں نے ہر جگہ تلاش کیا۔ لڑکی کے بارے میں کچھ نہ ملنے پر پولیس میں شکایت درج کرائی گئی۔ بعد ازاں اس کی لاش نہر سے ملی۔ لڑکی کو مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا۔

پولیس نے مقدمے میں ملزم مستکین سردار کو گرفتار کر لیا تھا۔ بروئی پور کے ایس پی نے کہا کہ متاثرہ کے دوست نے پولیس کو بتایا کہ اس نے ملزم اور متاثرہ کو سائیکل پر دیکھا تھا۔ پولیس نے ملزم سے پوچھ گچھ کی تو اس نے اعتراف جرم کر لیا۔ مستکین سردار نامی ملزم کچھ عرصے سے متاثرہ لڑکی سے دوستی کی کوشش کر رہا تھا اور جرم کے دن اسے آئس کریم کھلانے کے بعد اغوا کر لیا۔ اس واقعے کے بعد علاقے میں احتجاج شروع ہو گیا۔

مقامی لوگوں نے پولیس چوکی کو آگ لگا دی اور وہاں کھڑی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی۔ اس واقعے کے بعد بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پولیس کو ہدایت کی تھی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مجرم کو تین ماہ کے اندر سزائے موت دی جائے۔ جرم کا کوئی مذہب یا ذات نہیں ہوتا۔ مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔