مسلم ایم پی کے ساتھ بدسلوکی: بی جے پی لیڈر کو نوٹس ملا

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 22-09-2023
 مسلم ایم پی کے ساتھ بدسلوکی: بی جے پی لیڈر کو نوٹس ملا
مسلم ایم پی کے ساتھ بدسلوکی: بی جے پی لیڈر کو نوٹس ملا

 

 نئی دہلی:بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوری کو جن کے پارلیمنٹ میں زبردست فرقہ وارانہ تبصروں نے بڑے پیمانے پر غم و غصے کو جنم دیا ہے،لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کی طرف سے "سخت کارروائی" کا انتباہ موصول ہوا۔ ان کے تبصروں کو ریکارڈ سے خارج کر دیا گیا ہے۔

ردعمل کا سامنا کرتے ہوئے، بی جے پی نے اپنے رکن پارلیمنٹ کو وجہ بتاؤ نوٹس بھیجا جس میں ان سے کہا گیا کہ وہ 15 دنوں کے اندر اپنی غیر پارلیمانی زبان کی وضاحت کریں۔
 عہدیداروں کے مطابق اسپیکر نے چندریان کی کامیابی پر بحث کے دوران رمیش بدھوری کی جانب سے مسلم ایم پی دانش علی (بی ایس پی) کے لیے استعمال کیے گئے جارحانہ الفاظ کا سنجیدگی سے نوٹس لیا اور انہیں خبردار کیا کہ اگر وہ اس طرح کے رویے کو دہرائیں گے تو سخت کارروائی کی جائے گی۔
 لوک سبھا کے ایک ویڈیو میں، مسٹر بیدھوری ایک نقطہ بناتے ہوئے بار بار دانش علی پر گالی گلوچ اور اسلامو فوبک طعنے دیتے ہیں۔
دانش علی نے اسپیکر کو خط لکھا کہ یہ حقیقت کہ یہ آپ کی قیادت میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں ہوا، اس عظیم قوم کے اقلیتی رکن اور ایک منتخب رکن پارلیمنٹ کے طور پر میرے لیے دل دہلا دینے والا ہے-مسٹر علی نے کہا کہ وہ ساری رات نہیں سو سکے اور محسوس کیا کہ ان کا دماغ پھٹ جائے گا۔
 جیسا کہ اپوزیشن لیڈروں نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا، اس کے فوراً بعد وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ایوان میں افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر رکن کے ریمارکس سے اپوزیشن کو تکلیف پہنچی ہے تو میں افسوس کا اظہار کرتا ہوں۔
لیکن معافی نے اپوزیشن کو خاموش نہیں کیا، جس نے کہا کہ مسٹر بیدھوری کو معطل یا گرفتار کیا جانا چاہئے۔
 کانگریس لیڈر جیرام رمیش نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا، "یہ سراسر شرم کی بات ہے۔ راجناتھ سنگھ کی معافی قابل قبول نہیں اور نیم دل ہے۔ یہ پارلیمنٹ کی توہین ہے، یہ معطلی کا واضح معاملہ ہے اور بیدھوری کا بیان ہر ہندوستانی کی توہین ہے۔" بی جے پی لیڈر کے خلاف سخت ترین کارروائی۔
کانگریس نے نشاندہی کی کہ پچھلے سیشن میں، ان کے لوک سبھا لیڈر ادھیر رنجن چودھری کو مبینہ طور پر "وزروں کی توہین" کے الزام میں معطل کر دیا گیا تھا، اس کے باوجود بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ کے لیے اس سے بھی بدتر بات کہنے پر کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی تھی