بہار میں پیدائش، ممبئی میں سرکاری اعزاز کے ساتھ دفن ہونگے بابا صدیقی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 13-10-2024
بہار میں پیدائش، ممبئی میں سرکاری اعزاز کے ساتھ دفن ہونگے بابا صدیقی
بہار میں پیدائش، ممبئی میں سرکاری اعزاز کے ساتھ دفن ہونگے بابا صدیقی

 

نئی دہلی: مہاراشٹر کے سابق وزیر اور این سی پی اجیت پوار دھڑے کے لیڈر بابا صدیقی کو ہفتہ کی رات گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ یہ واقعہ صدیقی کے بیٹے کے دفتر کے قریب پیش آیا۔ معلومات کے مطابق 2 ستمبر سے تینوں ملزمین کرلا میں کرائے کے مکان میں رہ رہے تھے جس کا کرایہ 14 ہزار روپے تھا اور ملزمین نے اس قتل کو انجام دینے کے لیے ڈھائی سے تین لاکھ روپے لیے تھے۔بابا صدیقی کو سرکاری اعزاز کے ساتھ ممبئی کے بڑے قبرستان میں دفن کیا جائے گا۔

کرائم برانچ ذرائع کے مطابق دونوں گرفتار ملزمان نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا تعلق لارنس بشنوئی گینگ سے ہے۔ ذرائع کے مطابق ملزمان گزشتہ 25 سے 30 روز سے اپنے علاقے کی ریکی کر رہے تھے۔ تینوں ملزمین ایک آٹو رکشا میں باندرہ ایسٹ شوٹنگ کے مقام پر آئے تھے۔ معلومات کے مطابق تینوں ملزمان بابا صدیقی کے وہاں پہنچنے سے کچھ دیر پہلے ہی موقع پر پہنچ گئے تھے اور ان کے آنے کا انتظار کر رہے تھے۔

گرفتار کیے گئے دو ملزمان کے نام کرنیل سنگھ اور دھرم راج کشیپ ہیں جو ہریانہ اور اتر پردیش کے رہنے والے ہیں۔ ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں مردہ قرار دیے جانے کے بعد بابا صدیقی کی لاش کو ممبئی کے کوپر اسپتال لے جایا گیا۔ بابا صدیقی کا پوسٹ مارٹم کوپر ہسپتال میں کیا گیا۔ صدیقی پر کئی راؤنڈ اندھا دھند فائرنگ کی گئی۔ انہیں چار گولیاں لگیں جن میں سے ایک سینے میں لگی۔ تاہم صدیقی کے قتل کے پیچھے محرکات واضح نہیں ہیں۔

کانگریس ایم ایل اے کے بیٹے ذیشان بی۔ صدیقی، ان کے قریبی دوست اور بالی ووڈ اداکار سنجے دت اور دیگر بھی اسپتال پہنچے۔ بابا صدیقی اصل میں بہار کے رہنے والے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ بابا صدیقی کے والد تقریباً 50 سال قبل گوپال گنج سے ممبئی چلے گئے تھے۔ صدیقی کی پیدائش بھی بہار کی راجدھانی پٹنہ میں ہوئی تھی۔ بابا صدیقی کا خاندان بہار کے گوپال گنج میں ماجھا بلاک کے شیخ ٹولی گاؤں میں رہتا ہے۔ بابا صدیقی کا پورا نام بابا ضیاء الدین صدیقی تھا۔

بابا صدیقی اپنی سیاسی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ عظیم الشان پارٹیوں کی میزبانی کے لیے بھی جانے جاتے تھے۔ سپر اسٹار شاہ رخ خان اور سلمان خان کے درمیان تنازع صدیقی کی جانب سے منعقد کی گئی افطار پارٹی میں حل ہوگیا۔ بابا صدیقی 1999، 2004 اور 2009 میں باندرہ ویسٹ حلقہ سے ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔

انہوں نے 2004 اور 2008 کے درمیان خوراک اور سول سپلائیز، لیبر اور ایف ڈی اے کے وزیر مملکت کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ وہ 2014 کے اسمبلی انتخابات میں ہار گئے تھے۔ بابا صدیقی طویل عرصے سے کانگریس سے وابستہ تھے۔ گزشتہ فروری میں وہ کانگریس چھوڑ کر این سی پی کے اجیت پوار دھڑے میں شامل ہو گئے۔ ان کے بیٹے ذیشان صدیقی کو اگست میں کانگریس سے نکال دیا گیا تھا۔

بابا صدیقی نے 8 فروری 2024 کو کانگریس کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ وہ 48 سال تک کانگریس میں رہے۔ انہوں نے 12 فروری 2024 کو اجیت پوار کی قیادت والی پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ بابا صدیقی بالی ووڈ اداکاروں کے بہت قریب تھے۔ سنجے دت اور سلمان خان سمیت کئی ستاروں سے ان کے اچھے تعلقات تھے۔ بابا صدیقی نے 1977 میں کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔

صدیقی پھر نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا کے رکن بن گئے۔ انہوں نے کئی طلبہ تحریکوں میں حصہ لیا۔ صدیقی 1980 میں باندرہ یوتھ کانگریس کے جنرل سکریٹری بنے۔ بعد میں صدر بن گئے۔ 1988 میں وہ ممبئی یوتھ کانگریس کے صدر منتخب ہوئے۔ 1992 میں وہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے کونسلر منتخب ہوئے اور اس عہدے پر لگاتار دو میعاد پوری کی۔