نئی دہلی/ آواز دی وائس
کشمیر کے پہلگام میں دہشت گرد حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران بی ایس ایف کے ہیڈ کانسٹیبل پُرنم کمار شا نے بدھ کے روز غلطی سے فیروزپور کے قریب سرحد پار کر لی، جس کے بعد انہیں پاکستانی رینجرز نے حراست میں لے لیا۔ ان کے بھائی راجیشور پانڈے نے بتایا کہ ہمیں اطلاع دی گئی ہے کہ ان کی رہائی کے لیے بات چیت جاری ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتیں ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔ ہمیں ان کی بحفاظت واپسی کی پوری امید ہے۔
کانسٹیبل کی اہلیہ رجنیشا شا نے روتے ہوئے حکومت سے اپیل کی کہ ان کے شوہر کو جلد از جلد رہا کرایا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے ایک ساتھی نے فون کر کے اطلاع دی کہ میرے شوہر کو پاکستان کی طرف سے اس وقت اغوا کیا گیا جب وہ ڈیوٹی پر تھے۔ میری ان سے آخری بات منگل کی رات ہوئی تھی۔ وہ 17 سال سے بی ایس ایف میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ میری بس یہی دعا ہے کہ وہ جلدی اور خیریت سے واپس آ جائیں۔
ہیڈ کانسٹیبل کے بھائی نے کیا بتایا؟
راجیشور پانڈے کے مطابق یہ واقعہ بدھ کے روز پیش آیا۔ ان کے ایک دوست نے بتایا کہ وہ ڈیوٹی پر تھے اور طبیعت ناساز ہونے کے باعث انہوں نے ایک درخت کے نیچے آرام کے لیے بیٹھنے کا فیصلہ کیا اور وہیں سو گئے۔ اسی دوران پاکستانی رینجرز آئے، ان سے اسلحہ چھین لیا اور انہیں اپنے ساتھ لے گئے۔ ہم نے بی ایس ایف کے دفتر سے رابطہ کیا اور انہوں نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ رہائی کی کوششیں جاری ہیں۔ وہ 24ویں بٹالین کا حصہ تھے۔
واضح رہے کہ پہلگام میں حالیہ دہشت گرد حملے میں 26 افراد جاں بحق جبکہ کئی شدید زخمی ہوئے تھے، جس کے بعد ہندوستان نے سخت جوابی اقدامات اٹھائے ہیں۔