بجٹ 2022:امسال نئی ڈیجیٹل کرنسی متعارف کرائی جائے گی

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 01-02-2022
بجٹ 2022: ہندوستان کی شرح نمو 9.27 فیصد رہنے کا تخمینہ : وزیر خزانہ
بجٹ 2022: ہندوستان کی شرح نمو 9.27 فیصد رہنے کا تخمینہ : وزیر خزانہ

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی 

کورونا کی تیسری لہر کے درمیان وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن پارلیمنٹ میں عام بجٹ پیش کردیا۔ بجٹ کے مطابق ہندوستان کی شرح نمو 9.27 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج کووڈ-19 وبائی امراض کے دوسرے سال میں مرکزی بجٹ 2022 پیش کرتے ہوئے کہا کہ۔ "ہم متوسط طبقے کے لیے ضروری ماحولیاتی نظام فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ بجٹ امید کرتا ہے کہ امرت کال کی بنیاد ہندوستان 75 سے لے کر 100 تک پہنچ جائے گا۔ سیتارامن نے آج کہا۔ جنوری 2020 میں وبائی بیماری کے پھیلنے کے بعد سے منعقد ہونے والا یہ چھٹا بجٹ اجلاس بھی تھا۔ حکومت نے انکم ٹیکس سلیب کو کوئی تبدیلی نہیں کی۔ بڑے اعلانات میں ڈیجیٹل اثاثوں کی منتقلی پر 30 فیصد ٹیکس بھی شامل ہے۔

 اس مالی سال میں ریزرو بینک آف انڈیا کی طرف سے بلاک چین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ایک نیا ڈیجیٹل روپیہ بھی متعارف کرایا جائے گا۔

وزیر خزانہ سیتا رمن نے کہا کہ ہم اومی کرون لہر کے درمیان ہیں، ہماری ویکسینیشن مہم کی رفتار نے بہت مدد کی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ 'سبکا پریاس'، ہم مضبوط ترقی کے ساتھ جاری رکھیں گے۔ وبائی مرض نے ہر عمر کے لوگوں میں ذہنی صحت کے مسائل کو بڑھا دیا ہے۔ معیاری ذہنی صحت سے متعلق مشاورت اور دیکھ بھال کی خدمات تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے، ایک نیشنل ٹیلی مینٹل ہیلتھ پروگرام شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے ریلویز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حفاظت اور صلاحیت میں اضافے کے لیے 2,000 کلومیٹر ریل نیٹ ورک کو مقامی عالمی معیار کی ٹیکنالوجی تلے لایا جائے گا۔

ریاستی سرکاری ملازمین کے سماجی تحفظ کے فوائد میں مدد کرنے اور انہیں مرکزی حکومت کے ملازمین کے برابر لانے کے لیے مرکز اور ریاستوں کے سرکاری ملازمین کی ٹیکس کٹوتی کی حد کو 10فیصد سے بڑھا کر 14فیصد کیا جائے گا۔

جنوری 2022 کے مہینے کے لیے مجموعی جی ایس ٹی کی وصولی 1,40,986 کروڑ روپے ہے جو جی ایس ٹی کے آغاز کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔

سال 2022-23 میں دیہی اور شہری علاقوں میں پی ایم آواس یوجنا کے تحت 80 لاکھ مکانات کی تعمیر مکمل کرنے کے لیے 48,000 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔

بجٹ میں کیا گیا ہے کہ شہریوں کی سہولت کو بڑھانے کے لیے ای پاسپورٹ کا اجراء 2022-23 میں شروع کیا جائے گا۔

مرکزی وزیر خزانہ سیتا رمن نے  کہا کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ مرکزی بجٹ اگلے 25 سالوں کے 'امرت کال' پر معیشت کی بنیاد رکھنے اور بلیو پرنٹ دینے کی کوشش ہے ۔

بجٹ 2021-22 میں عوامی سرمایہ کاری اور سرمائے کے اخراجات میں زبردست اضافہ ہوا ہے...اس بجٹ (2022-23) سے نوجوانوں، خواتین، کسانوں، ایس سی، ایس ٹی کو فائدہ پہنچے گا۔ پی ایم گتی شکتی ماسٹر پلان سے رہنمائی کی جائے گی۔

پی ایم ای ویدیا کے پروگرام 'ایک کلاس، ایک ٹی وی چینل' کو 12 سے بڑھا کر 200 ٹی وی چینلز کیا جائے گا۔ اس سے تمام ریاستیں کلاس 1 سے 12 تک علاقائی زبانوں میں سپلیمنٹری تعلیم فراہم کر سکیں گی۔

ریاستوں کو قدرتی، زیرو بجٹ اور نامیاتی کاشتکاری، جدید دور کی زراعت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے زرعی یونیورسٹیوں کے نصاب پر نظر ثانی کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔

ایکسپریس ویز کے لیے پی ایم گتی شکتی ماسٹر پلان 2022-23 میں وضع کیا جائے گا، تاکہ لوگوں اور سامان کی تیز رفتار نقل و حرکت کو آسان بنایا جا سکے۔ این ایچ نیٹ ورک کو 2022-23 میں 25,000 کلومیٹر تک بڑھایا جائے گا۔ روپے عوامی وسائل کی تکمیل کے لیے 20,000 کروڑ روپے جمع کیے جائیں گے۔

پہلے مرحلے میں دریائے گنگا کے ساتھ 5 کلومیٹر چوڑی راہداریوں میں کسانوں کی زمین پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کیمیکل سے پاک قدرتی کھیتی کو پورے ملک میں فروغ دیا جائے گا۔

ہماری حکومت نے فوائد فراہم کرنے کے لیے خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کی اسکیموں جیسے مشن شکتی، مشن وتسلیہ، سکشم آنگن واڑی اور پوشن 2.0 کی جامع طور پر اصلاح کی ہے

بیع سیزن 2021-22 میں گندم کی خریداری اور خریف سیزن 2021-22 میں دھان کی تخمینی خریداری سے 163 لاکھ کسانوں سے 1208 لاکھ میٹرک ٹن گیہوں اور دھان کا احاطہ کیا جائے گا اور 2.37 لاکھ کروڑ روپے ان کے ایم ایس پی کی قیمت کی براہ راست اکاؤنٹس میں ادائیگی ہو گی۔

کسان ڈرون کے استعمال کو فصلوں کی تشخیص، زمین کے ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن، کیڑے مار ادویات اور غذائی اجزاء کے سپرے کے لیے فروغ دیا جائے گا۔

ایمرجنسی کریڈٹ لائن گارنٹی اسکیم کو مارچ 2023 تک بڑھایا جائے گا، گارنٹی کور کو 50,000 کروڑ روپے سے بڑھا کر کل 5 لاکھ کروڑ روپے کا احاطہ کیا جائے گا۔

این اے بی اے آر ڈی کے ذریعے زرعی اور دیہی انٹرپرائز کے لیے سٹارٹ اپس کی مالی اعانت کے لیے فنڈ فراہم کیا جائے گا، جو فارم پروڈکٹ ویلیو چین کے لیے متعلقہ ہے۔ اسٹارٹ اپس ایف پی او کو سپورٹ کریں گے اور کسانوں کو ٹیکنالوجی فراہم کریں گے۔

نارتھ ایسٹ کے لیے پی ایم ترقیاتی اقدامات شمال مشرقی کونسل کے لیے لاگو کیے جائیں گے... اس سے نوجوانوں اور خواتین کے لیے روزی روٹی کی سرگرمیاں ممکن ہوں گی... یہ اسکیم موجودہ مرکز یا ریاستی اسکیمیں اس کا متبادل نہیں ہے۔

خصوصی اقتصادی زونزایکٹ کو نئی قانون سازی کے ساتھ تبدیل کیا جائے گا۔انٹرپرائز اور حبس کی ترقی کے لیےیہ موجودہ صنعتی انکلیو کا احاطہ کرے گا اور برآمدات کی مسابقت میں اضافہ کرے گا۔

مودی حکومت کا دسواں بجٹ 

یہ مودی حکومت کا 10واں بجٹ ہے اور نرملا کا چوتھا بجٹ ہے۔ بجٹ کی کاپی صبح 9.50 بجے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچی تھیں۔اس سے قبل وزیراعظم کی زیرصدارت کابینہ کا اجلاس صبح 10 بجکر 10 منٹ پر بجٹ کی باقاعدہ منظوری کے لیے ہوا۔ اس سے پہلے سیتا رمن نے صدر رام ناتھ کووند سے ملاقات کی تھی۔

بجٹ سے پہلے بازار میں ہلچل تھی منگل کی صبح اسٹاک مارکیٹ میں زبردست چھلانگ دیکھنے کو ملی تھی۔ سینسیکس نے 650 پوائنٹس کی چھلانگ لگائی، جبکہ نفٹی بھی 180 پوائنٹس کی مضبوطی کے ساتھ 17475 تک پہنچ گیا۔

 بجٹ پیش کرنے سے قبل وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہا تھا کہ - توقعات کا خیال رکھیں گی۔