آواز دی وائس
سی بی آئی کی قیادت والی ایس آئی ٹی نے تروپتی لڈو میں مبینہ ملاوٹ کے سلسلے میں چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان پر سری وینکٹیشورا سوامی مندر میں عقیدت مندوں کو پرساد کے طور پر پیش کیے جانے والے تروپتی لڈو میں مبینہ ملاوٹ کا الزام ہے۔ حکام نے بتایا کہ گرفتار افراد کی شناخت بھولے بابا ڈیری کے سابق ڈائریکٹر وپن جین اور پومل جین، ویشنوی ڈیری کے اپورو چاوڈا اور اے آر ڈیری کے راجو راج شیکھرن کے طور پر کی گئی ہے۔ یوپی سے بھی کچھ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
سی بی آئی نے سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے اس کیس کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی۔ گرفتار افراد کا تعلق ان تنظیموں سے تھا جو تروملا تروپتی دیوستھانم (ٹی ٹی ڈی) کو گھی سپلائی کرتی تھیں۔ ان میں تمل ناڈو کی اے آر ڈیری، اتر پردیش کی پیراگ ڈیری، پریمیئر ایگری فوڈز اور الفا ملک فوڈس شامل ہیں۔
ٹی ڈی پی نے کہا کہ گرفتار کیے گئے افراد میں بھولے بابا ڈیری (روڑکی، اتراکھنڈ) کے سابق ڈائریکٹر بپن جین اور پومل جین، ویشنوی ڈیری (پونمبکم) کے سی ای او اپورو ونے کانت چاوڈا اور اے آر ڈیری (ڈنڈیگل) کے ایم ڈی راجو راج شیکھرن شامل ہیں۔ مزید، ٹی ڈی پی کے مطابق، ملزمان سے تروپتی میں تین دن تک پوچھ گچھ کی گئی، لیکن مبینہ طور پر وہ اپنے خلاف مضبوط ثبوت ہونے کے باوجود تعاون نہیں کر رہے۔
تحقیقات میں پریشان کن الزامات کا انکشاف ہوا ہے کہ گھی میں جانوروں کی لاش کی باقیات پائی گئی ہیں، جس سے عقیدت مندوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ ٹی ڈی پی کے دفتر کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق، تحقیقات کی سربراہی سی بی آئی حیدرآباد ڈویژن کے جوائنٹ ڈائریکٹر ویریش پربھو کررہے ہیں، جس کی مدد وشاکھا سی بی آئی ایس پی مرلی رمبا، ڈی آئی جی گوپی ناتھ جیٹی، آئی جی سرویشور ترپاٹھی اور ایف ایس ایس اے آئی افسر ستیہ کمار پانڈا کررہے ہیں۔ اے آر ڈیری، جس کا ٹی ٹی ڈی کے ساتھ معاہدہ تھا، کئی بے ضابطگیوں کا قصوروار پایا گیا ہے۔ ٹی ڈی پی نے کہا کہ تحقیقات کی نگرانی کے لیے جوائنٹ ڈائریکٹر ویریش پربھو کو تروپتی میں تعینات کیا گیا ہے۔