ممبئی: اس ہفتے، اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس میں انہوں نے مبینہ طور پر مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کا مذاق اُڑایا۔ اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد، شیوسینا کے کارکنان مشتعل ہو گئے اور ممبئی کے کھار علاقے میں واقع ہوٹل یونی کانٹی نینٹل میں توڑ پھوڑ کی، جہاں یہ ویڈیو شوٹ کی گئی تھی۔
پولیس نے اس واقعے کے سلسلے میں 11 شیوسینکوں کو گرفتار کیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔ اس معاملے پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر، اسدالدین اویسی نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے سوال کیا ہے کہ کیا توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور ان کے گھروں پر بلڈوزر چلائے جائیں گے؟
اویسی نے مزید کہا کہ اگر یہی حرکتیں مسلمان کرتے تو ان پر غداری کا مقدمہ درج ہوتا اور سخت کارروائی کی جاتی۔ پولیس نے اس توڑ پھوڑ کے معاملے میں شیوسینا کے جنرل سیکریٹری راہول کنال سمیت 19 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
مقدمے میں بی این ایس اور مہاراشٹر پولیس ایکٹ کی مختلف دفعات شامل ہیں۔ پولیس نے اس سلسلے میں مزید تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے تاکہ واقعے کی مکمل حقیقت سامنے لائی جا سکے۔ یہ واقعہ مہاراشٹر کی سیاست میں ایک نیا موڑ ہے، جس پر مختلف سیاسی رہنماؤں اور جماعتوں کی جانب سے ردعمل سامنے آ رہے ہیں۔ اس معاملے نے آزادی اظہار رائے، قانون کی حکمرانی اور مساوات کے اصولوں پر بھی سوالات اٹھا دیے ہیں۔ مستقبل قریب میں اس پر مزید سیاسی اور قانونی پیش رفت متوقع ہے۔