شاہجہاں پور : ہندو مسلم اتحاد کی ایک مثال اتر پردیش کی ایک جیل میں دیکھنے کو ملی ہے۔ جہاں شاہجہاں پور جیل میں مسلمان قیدیوں نے برت رکھا اور عبادت کی۔ 27 مسلمان قیدیوں کے علاوہ، موت کی سزا کا سامنا کرنے والی ایک برطانوی خاتون نے اتر پردیش کے ضلع شاہجہاں پور کی ڈسٹرکٹ جیل میں نوراتری کے دوران تمام دنوں کا برت رکھا۔ حکام نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔
جیل سپرنٹنڈنٹ میزاجی لال نے بتایا کہ جیل میں سزا کاٹ رہے مسلم کمیونٹی کے 27 مردوں نے نوراتری کے دنوں میں برت رکھا اور ہندوؤں کی طرح اشٹمی کے دن پوجا کی۔ انہوں نے بتایا کہ ایک برطانوی خاتون قیدی رمندیپ کور نے بھی یہاں نوراتری کے دوران دیوی کی پوجا کرتے ہوئے برت رکھا۔ یہ خاتون برطانیہ سے یہاں آئی تھی اور یکم ستمبر 2016 کو پوایا میں اپنے شوہر کا قتل کر دیا تھا جس کے بعد سے وہ جیل میں ہے۔ رمندیپ کور کو 2023 میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔
جیل سپرنٹنڈنٹ نے جیل میں مسلمان قیدیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب ان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے برت کیوں رکھا تو انہوں نے (قیدیوں) نے بتایا کہ تمام خدا ایک ہیں، ہم صرف اپنے طریقے سے اس کو مانتے ہیں اور اس کی عبادت کرتے ہیں، یہی وجہ ہےبرت رکھا.
جیل میں 217 قیدیوں نے برت رکھا
جیل سپرنٹنڈنٹ لال نے بتایا کہ جیل میں کل 217 قیدیوں نے برت رکھا، جن میں سے 27 مسلمان اور کچھ سکھ تھے، اس کے علاوہ 17 خواتین نے بھی برت رکھا۔ انہوں نے بتایا کہ اس دوران 750 گرام ابلے ہوئے آلو، 500 گرام دودھ اور پھلوں کے علاوہ ان لوگوں کو روزانہ کھانے کے لیے چینی دی جاتی تھی اور پوجا کا سامان بھی جیل فراہم کرتا تھا۔
سپرنٹنڈنٹ میزاجی لال نے کہا کہ مسلمان قیدیوں نے برت رکھ کر ایک نئی مثال قائم کی ہے۔ جیل میں سب کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ہر طرف عقیدت اور کیرتن کا ماحول ہے۔ اشٹمی پر نوراتری کے دوران، قیدیوں نے جیل میں آلات موسیقی کے ساتھ بھجن اور کیرتن پیش کیے۔ ان کے لیے مذہبی کتابیں بھی دستیاب کرائی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ جیل کے اندر سب ایک دوسرے کے مذہب کا احترام کرتے ہیں۔ تمام مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کو برقرار رکھیں۔شاہجہاں پور : ہندو مسلم اتحاد کی ایک مثال اتر پردیش کی ایک جیل میں دیکھنے کو ملی ہے۔ جہاں شاہجہاں پور جیل میں مسلمان قیدیوں نے برت رکھا اور عبادت کی۔ 27 مسلمان قیدیوں کے علاوہ، موت کی سزا کا سامنا کرنے والی ایک برطانوی خاتون نے اتر پردیش کے ضلع شاہجہاں پور کی ڈسٹرکٹ جیل میں نوراتری کے دوران تمام دنوں کا برت رکھا۔ حکام نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔
جیل سپرنٹنڈنٹ میزاجی لال نے بتایا کہ جیل میں سزا کاٹ رہے مسلم کمیونٹی کے 27 مردوں نے نوراتری کے دنوں میں برت رکھا اور ہندوؤں کی طرح اشٹمی کے دن پوجا کی۔ انہوں نے بتایا کہ ایک برطانوی خاتون قیدی رمندیپ کور نے بھی یہاں نوراتری کے دوران دیوی کی پوجا کرتے ہوئے برت رکھا۔ یہ خاتون برطانیہ سے یہاں آئی تھی اور یکم ستمبر 2016 کو پوایا میں اپنے شوہر کا قتل کر دیا تھا جس کے بعد سے وہ جیل میں ہے۔ رمندیپ کور کو 2023 میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔
جیل سپرنٹنڈنٹ نے جیل میں مسلمان قیدیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب ان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے برت کیوں رکھا تو انہوں نے (قیدیوں) نے بتایا کہ تمام خدا ایک ہیں، ہم صرف اپنے طریقے سے اس کو مانتے ہیں اور اس کی عبادت کرتے ہیں، یہی وجہ ہےبرت رکھا.
جیل میں 217 قیدیوں نے برت رکھا
جیل سپرنٹنڈنٹ لال نے بتایا کہ جیل میں کل 217 قیدیوں نے برت رکھا، جن میں سے 27 مسلمان اور کچھ سکھ تھے، اس کے علاوہ 17 خواتین نے بھی برت رکھا۔ انہوں نے بتایا کہ اس دوران 750 گرام ابلے ہوئے آلو، 500 گرام دودھ اور پھلوں کے علاوہ ان لوگوں کو روزانہ کھانے کے لیے چینی دی جاتی تھی اور پوجا کا سامان بھی جیل فراہم کرتا تھا۔
سپرنٹنڈنٹ میزاجی لال نے کہا کہ مسلمان قیدیوں نے برت رکھ کر ایک نئی مثال قائم کی ہے۔ جیل میں سب کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ہر طرف عقیدت اور کیرتن کا ماحول ہے۔ اشٹمی پر نوراتری کے دوران، قیدیوں نے جیل میں آلات موسیقی کے ساتھ بھجن اور کیرتن پیش کیے۔ ان کے لیے مذہبی کتابیں بھی دستیاب کرائی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ جیل کے اندر سب ایک دوسرے کے مذہب کا احترام کرتے ہیں۔ تمام مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کو برقرار رکھیں۔