گروگرام:وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو ہریانہ کے پلول میں انتخابی ریلی نکالی۔ پی ایم نے کہا کہ ہر طرف صرف ایک ہی آواز گونج رہی ہے اور وہ ہے بھروسہ دل سے، بی جے پی پھرسے۔ پی ایم نے ریلی میں کانگریس پر بھی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے محسوس کیا کہ 10 سال گزر چکے ہیں اور اب ہریانہ کے عوام انہیں اقتدار سونپ دیں گے۔ انہیں مدھیہ پردیش میں بھی یہی غلط فہمی تھی۔ وہاں کے لوگوں نے انہیں ووٹنگ کے دن تارے دکھائے۔ اس 5 تاریخ کو ہریانہ کے عوام تیسری بار بی جے پی کی حکومت بنا کر تاریخ رقم کریں گے۔
پی ایم مودی نے کہا کہ ہریانہ میں انتخابی مہم چل رہی ہے لیکن جموں و کشمیر میں آج آخری مرحلے کی ووٹنگ ہو رہی ہے۔ وہاں بڑی تعداد میں لوگ جمہوریت کے تہوار میں حصہ لے رہے ہیں۔ میں جموں و کشمیر کے تمام ووٹروں سے کہوں گا کہ وہ اپنا ووٹ ڈالیں۔ ایک عام کارکن کی حیثیت سے میں نے ہریانہ کی نچلی سطح کی سیاست کا طویل عرصے سے مشاہدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں مجھے انتخابی مہم کے لیے ہریانہ کے مختلف علاقوں میں جانے اور لوگوں سے ملنے کا موقع ملا۔
آج میری اس الیکشن کی آخری ملاقات ہے۔ میں نے ہریانہ کی نچلی سطح کی سیاست دیکھی ہے۔ مجھے جاننے کا موقع ملا ہے۔ یہاں کے لوگوں نے اس الیکشن کی میری آخری مٹینگ کو بہت بڑھایا ہے۔ پی ایم نے کہا کہ ہر طرف صرف ایک ہی آواز گونج رہی ہے اور وہ ہے بھروسہ دل سے، بی جے پی پھر سے۔ ہریانہ کا ٹریک ریکارڈ ہے۔ دہلی میں جس کی حکومت ہے، وہی پارٹی ہریانہ میں بھی برسراقتدار ہے۔
ہریانہ نے ہمیں سکھایا ہے کہ ہم جو بھی کام کرتے ہیں، اسے محنت سے کریں۔ لیکن، کانگریس کا فارمولہ نہ تو کام کرنا ہے اور نہ ہی دوسروں کو کام کرنے دینا ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ کانگریس کی سیاست صرف جھوٹے وعدوں تک محدود ہے۔ بی جے پی کی سیاست محنت اور نتائج پر مبنی ہے۔ ہم نتائج پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ کانگریس کبھی بھی اپنے طور پر محنت نہیں کرتی۔ کانگریس کا خیال تھا کہ 10 سال کے بعد ہریانہ کے لوگ انہیں تھالی میں اقتدار سونپ دیں گے۔ کانگریس کو مدھیہ پردیش میں بھی یہی غلط فہمی تھی۔
وہاں بھی کانگریس والوں نے جیت کا جشن منانا شروع کر دیا تھا۔ لیکن، مدھیہ پردیش کے لوگوں نے ووٹنگ کے دن کانگریس کو تارے دکھائے۔ یہاں کے لوگ بھی ہریانہ میں کانگریس کے اندر اختلافات کو دیکھ رہے ہیں۔ دلت، پسماندہ اور محروم طبقہ کانگریس سے سب سے زیادہ ناخوش ہے۔ دلت برادری نے بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ باپ ،بیٹے کی سیاست چمکانے کے لیے پیادہ نہیں بنیں گے۔ کانگریس نے ملک کے لیے اہم ہر معاملے کو پیچیدہ رکھا۔
کانگریس نے ایودھیا میں رام مندر نہیں بننے دیا۔ کانگریس نے جموں و کشمیر میں آئین کو مکمل طور پر لاگو نہیں ہونے دیا۔ اس نے ہماری بہنوں کو پارلیمنٹ اور اسمبلی میں ریزرویشن سے محروم کر دیا۔ اس نے ہماری مسلمان بہنوں کو تین طلاق کے مسئلے میں الجھا کر رکھا۔ کانگریس نے ملک کے مسائل حل نہیں کیے بلکہ اپنی پوری توانائی اپنے خاندان کو قائم کرنے میں لگا دی۔ کانگریس لیڈر گھر بھرنے کے لیے ہریانہ کو لوٹنے آتے ہیں۔