حیدرآباد: ہفتہ کے روز اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی بھارت سمٹ 2025 میں شرکت کے لیے تلنگانہ پہنچے۔ اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ دنیا بھر میں جمہوری سیاست بنیادی طور پر بدل چکی ہے۔ جو اصول دہائیوں پہلے لاگو ہوتے تھے، اب ان کا اطلاق نہیں ہوتا۔
عالمی انصاف، مساوات اور ترقی پسند تعاون پر بامعنی مکالمے کو فروغ دینے پر مرکوز یہ دو روزہ اجلاس، بھارت شکھر سمٹ، جمعہ کو شروع ہوا تھا۔ بھارت سمٹ 2025' میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ آج کے جارحانہ سیاسی ماحول میں اپوزیشن کو کچلنا اور میڈیا کو کمزور کرنا ہی بنیادی مقصد بن گیا ہے۔
بھارت جوڑو یاتراکے دوران اپنے تجربات کو یاد کرتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ انہیں یہ احساس ہوا کہ رہنما عوام کی آواز کو سمجھنے میں ناکام ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، سیاست، جمہوری سیاست، پوری دنیا میں بنیادی طور پر بدل چکی ہے۔ میں کہوں گا کہ جو اصول ایک دہائی پہلے لاگو ہوتے تھے، وہ اب نہیں ہوتے۔ کبھی کبھی جب میں اپنی پارٹی کے نوجوان اراکین سے بات کرتا ہوں تو میں یہ محسوس کرتا ہوں کہ جو طریقے دس سال پہلے مؤثر تھے، وہ اب مؤثر نہیں رہے۔
کانگریس کے سابق صدر نے مزید کہا کہ اس لحاظ سے پرانے رہنما ختم ہو چکے ہیں اور اب ایک نئے طرز کے رہنما کی تشکیل ہونی چاہیے۔ گاندھی نے یہ بھی ذکر کیا کہ اصل میں انہیں جمعہ کو اجلاس سے خطاب کرنا تھا، لیکن اس کے بجائے انہیں کشمیر جانا پڑا۔ انہوں نے پہلگام دہشت گرد حملے کے تناظر میں بھارت کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے پر اجلاس کے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔