کیا اسرائیل نے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر سائبر حملہ کیا؟

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 12-10-2024
کیا اسرائیل نے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر سائبر حملہ کیا؟
کیا اسرائیل نے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر سائبر حملہ کیا؟

 

 ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے درمیان بڑی خبر آ گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ایران کے جوہری مراکز سمیت کئی سرکاری محکموں پر بیک وقت سائبر حملہ کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے حکومت ایران کی تقریباً تمام خدمات درہم برہم ہو کر رہ گئی ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ کام اسرائیل نے کیا ہے۔ سائبر حملے میں ایران کے جوہری مقامات کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

ایران میں بڑا سائبر حملہ
ایران کی سائبر سیکیورٹی کی سپریم کونسل کے سابق سیکریٹری فیروزآبادی نے کہا کہ ایران کے تقریباً تمام سرکاری محکمے بشمول عدلیہ، مقننہ اور ایگزیکٹو سائبر حملوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس نے یہاں تک دعویٰ کیا کہ کچھ معلومات بھی چوری کی گئی ہیں۔ ایرانی میڈیا ایران انٹرنیشنل کے مطابق کئی اہم معلومات چرا لی گئی ہیں۔
لبنان میں اسرائیل کی کارروائیاں جاری ہیں۔
یکم اکتوبر کو ایران نے اسرائیل پر میزائل حملہ کیا اور اس کے بعد ہی اسرائیل نے بدلہ لینے کی دھمکی دی۔ اسرائیل کے وزیر دفاع نے بھی گزشتہ بدھ کو خبردار کیا تھا کہ ایرانی میزائل حملوں کا ضرور جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا ردعمل مہلک اور حیران کن ہوگا۔ اسرائیل اب بھی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔
حسن نصراللہ کو اسرائیل نے قتل کیا۔
ابھی چند روز قبل اسرائیل نے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو قتل کر دیا تھا۔ جس کے بعد ایران اس معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ اب بڑی خبر یہ آ رہی ہے کہ ایران کے فوجی سربراہ نے اسرائیل کو حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کے ٹھکانے سے آگاہ کر دیا تھا۔ دریں اثناء ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے چیف کمانڈر لاپتہ ہو گئے ہیں۔ قیاس آرائیاں ہیں کہ اس نے حسن نصر اللہ کے قتل میں اسرائیل کی مدد کی اور ایران کو دھوکہ دیا۔
اسلامی انقلابی گارڈز  کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل اسماعیل کنی کو ایران کی سب سے طاقتور فوجی شخصیت سمجھا جاتا ہے۔ اس سے پہلے قاسم سلیمانی سب سے طاقتور فوجی آدمی تھے لیکن انہیں امریکہ نے قتل کر دیا۔ انہوں نے مڈل ایسٹ آئی کو بتایا کہ ایران کے سب سے سینئر جرنیلوں میں سے ایک کانی اور ان کی ٹیم بھی لاک ڈاؤن میں ہیں کیونکہ ان سے جوابات کی تلاش کی جا رہی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ایک طرح سے وہ نظر بند ہیں۔