آواز دی وائس
بزنس مین ایلون مسک نے جمعہ کو اعلان کیا کہ انہوں نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس کو اپنی ہی ایکس اے آئی مصنوعی ذہانت کمپنی کو 33 بلین امریکی ڈالر کے تمام اسٹاک معاہدے میں فروخت کر دیا ہے۔ مسک، جو ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سی ای او ہیں، نے 2022 میں ٹویٹر کو 44 بلین ڈالر میں خریدا اور اسے ایکس کا نام دیا۔ یہ اقدام ایکس اے آئی کی جدید اے آئی صلاحیتوں اور ایکس کی وسیع رسائی کے ساتھ مہارت کو یکجا کر کے بے پناہ امکانات کو کھولتا ہے، مسک نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا۔ دونوں کمپنیاں نجی ملکیت میں ہیں، جس کا مطلب ہے کہ انہیں اپنے مالیاتی بیانات کو عام کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
مسک، جو ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سی ای او ہیں، نے 2022 میں 44 بلین ڈالر میں اس سائٹ کو خریدا، جسے ٹوئٹر بھی کہا جاتا ہے۔ جس کے بعد انہوں نے اپنے ملازمین کو ہٹا دیا اور نفرت انگیز تقریر، غلط معلومات اور صارف کی تصدیق سے متعلق اس کی پالیسیوں کو تبدیل کر کے اسے ایکس رکھ دیا۔ فیس بک اور انسٹاگرام کے سرورز ڈاؤن ہیں، دنیا بھر کے صارفین پریشان ہیں ایکس اے آئی اور ایکس کا مستقبل آپس میں جڑا ہوا ہے - مسک "ایکس اے آئی اور ایکس کا مستقبل آپس میں جڑا ہوا ہے۔ آج، ہم باضابطہ طور پر ڈیٹا کو یکجا کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ دونوں کمپنیاں اربوں لوگوں کے لیے زیادہ ہوشیار، زیادہ بامعنی تجربات تخلیق کریں گی، جبکہ سچائی کی دریافت اور علم کو آگے بڑھانے کے ہدف پر توجہ مرکوز رکھیں گی۔
گروک اینڈرائیڈ پلیٹ فارم پر سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ایپ بن گئی اسی وقت، ایلون مسک نے حال ہی میں اپنے ایکس اے آئی پلیٹ فارم سے نیا اے آئی چیٹ بوٹ گروک متعارف کرایا ہے۔ اس چیٹ بوٹ کو نہ صرف مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم ایکس پر استعمال کیا جا سکتا ہے بلکہ صارفین اس کی ایپ ڈاؤن لوڈ بھی کر سکتے ہیں۔ جس کے بعد ایک نیا ریکارڈ بناتے ہوئے گروک ایپ اینڈرائیڈ پلیٹ فارم پر سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ایپ بن گئی ہے۔ ایلون مسک نے ایکس پر ایک اسکرین شاٹ شیئر کیا، جس میں گروک ایپ ٹاپ فری کیٹیگری میں نمبر 1 پر پہنچ گئی ہے۔