حجاب تنازعہ:کرناٹک میں 13 طالبات نے کیا امتحان کا بائیکاٹ

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 15-02-2022
حجاب تنازعہ:کرناٹک میں 13 طالبات نے کیا امتحان کا بائیکاٹ
حجاب تنازعہ:کرناٹک میں 13 طالبات نے کیا امتحان کا بائیکاٹ

 

 

شیموگہ:کرناٹک میں حجاب تنازعہ پر ہائی کورٹ کے عارضی حکم کے مدنظر پیر کے روز بیشتر مسلم طالبات بغیر حجاب کے کلاسز کرنے پہنچیں، لیکن شیموگہ ضلع میں سرکاری اسکول کی 13 طالبات کو جب حجاب ہٹانے کہا گیا تو انھوں نے واضح لفظوں میں ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔ ساتھ ہی ان طالبات نے دسویں کی تیاری سے متعلق امتحان کا بائیکاٹ بھی کر دیا۔

شیموگہ سرکاری پبلک اسکول کی طالبات کو گیٹ پر اساتذہ نے روک کر حجاب اتارنے کے لیے کہا جس پر کچھ طالبات نے منع کر دیا اور امتحان میں شامل ہونے کی اجازت دیئے جانے کا مطالبہ کیا۔ اساتذہ اور اسکول انتظامیہ نے انھیں بغیر حجاب کے ایک الگ کمرے میں تحریری امتحانات میں شامل ہونے کے لیے سمجھانے کی کوشش کی۔ حالانکہ طالبات نے اس تجویز کو مسترد کر دیا اور امتحان کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس درمیان اسکول پہنچی بچیوں کے والدین نے بھی ان کا ساتھ دیا اور انھیں یہ کہہ کر گھر لے گئے کہ بغیر حجاب کے وہ کلاسز میں شامل نہیں ہو سکتی ہیں۔

حجاب نہیں ہٹانے کی ضد کے سبب امتحان کا بائیکاٹ کرنے والی طالبات میں شامل عالیہ نے کہا کہ عدالت نے ابھی تک اس معاملے میں کوئی فیصلہ صادر نہیں کیا ہے۔ جو بھی ہو، ہم حجاب نہیں اتاریں گے۔ امتحان میں شامل نہیں ہوں گے۔ امتحان میرے لیے اہم نہیں ہے، مذہب اہم ہے۔ اگر حجاب پہننے کی اجازت نہیں دی گئی تو ہم اسکول نہیں آئیں گے۔ میرے والدین نے کہا تھا کہ اگر وہ حجاب اتارنے کو کہیں گے تو مجھے آ جانا چاہیے۔ حالانکہ اسکول میں پڑھ رہی 100 سے زائد دیگر مسلم طالبات بغیر حجاب کے کلاسز میں شامل ہوئیں۔

اس درمیان اپوزیشن پارٹی کانگریس کے لیڈر سدارامیا کی قیادت میں کانگریس رکن اسمبلی کالا پٹہ پہن کر اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں شامل ہوئے۔ پارٹی نے کہا کہ وہ ریاست میں بی جے پی حکومت کے دوران آئینی اقدار کے زوال کی مخالفت کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ کانگریس رکن اسمبلی کنیز فاطمہ نے اسمبلی اجلاس کے پہلے دن حجاب پہن رکھا تھا۔ مسلم طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی کے خلاف احتجاج میں شریک ہوتے ہوئے انھوں نے کہا تھا کہ وہ اسمبلی اجلاس میں حجاب پہن کر حصہ لیں گی اور بی جے پی کو انھوں نے روکنے کے لیے چیلنج پیش کیا تھا۔