مسلمان کی کتنی شادیاں رجسٹرڈ ہونگی؟ کورٹ کا آگیا فیصلہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 22-10-2024
مسلمان کی کتنی شادیاں رجسٹرڈ ہونگی؟ کورٹ کا آگیا فیصلہ
مسلمان کی کتنی شادیاں رجسٹرڈ ہونگی؟ کورٹ کا آگیا فیصلہ

 

ممبئی : بامبے ہائی کورٹ نے ایک مسلمان شخص کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے اہم تبصرہ کیا ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ مسلمان مرد ایک سے زیادہ شادیاں رجسٹر کروا سکتے ہیں، کیونکہ ان کے پرسنل لا میں تعدد ازدواج کی اجازت ہے۔ ایک خبر رساں ایجنسی کے مطابق عدالت ایک مسلمان شخص اور اس کی تیسری بیوی کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کر رہی تھی، جس میں جوڑے نے حکام کو اپنی شادی رجسٹر کرنے کی ہدایت دینے کی درخواست کی تھی۔

جسٹس بی پی کولابوالا اور سوم شیکھر سندریسن کی ڈویژن بنچ نے 15 اکتوبر کو تھانے میونسپل کارپوریشن کے سب میرج رجسٹریشن آفس کو گزشتہ سال فروری میں ایک مسلمان شخص کی طرف سے دائر درخواست پر فیصلہ کرنے کی ہدایت دی تھی جس میں اس نے ایک الجزائری خاتون سے شادی کی تھی۔ اپنی درخواست میں، جوڑے نے حکام سے شادی کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی ہدایت مانگی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ ان کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا کیونکہ یہ مرد درخواست گزار کی تیسری شادی تھی۔

حکام نے شادی کو اس بنیاد پر رجسٹر کرنے سے انکار کر دیا کہ مہاراشٹر میرج بیورو ریگولیشن اینڈ میرج رجسٹریشن ایکٹ کے تحت شادی کی تعریف میں صرف ایک شادی شامل ہے نہ کہ متعدد شادیاں۔ بنچ نے اتھارٹی کے انکار کو مکمل طور پر غلط فہمی پر مبنی قرار دیا اور کہا کہ اسے ایکٹ میں ایسی کوئی چیز نہیں ملی جو کسی مسلمان شخص کو تیسری شادی رجسٹر کرنے سے روکے۔ عدالت نے کہا، مسلمانوں کے پرسنل لا کے تحت انہیں ایک وقت میں چار شادیاں کرنے کا حق ہے۔

ہم حکام کے اس دعوے کو قبول کرنے کے قابل نہیں ہیں کہ مہاراشٹر میرج بیورو ریگولیشن اور میرج رجسٹریشن ایکٹ کے تحت صرف ایک ہی شادی رجسٹر کی جا سکتی ہے، یہاں تک کہ ایک مسلمان مرد کے معاملے میں بھی۔ بنچ نے کہا کہ یہاں تک کہ اگر وہ حکام کے دلائل کو قبول کرتا ہے، تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ مہاراشٹر میرج بیورو ریگولیشن اور میرج رجسٹریشن ایکٹ مسلمانوں کے پرسنل لا کی نفی کرتا ہے اور/یا اسے بے گھر کرتا ہے۔

عدالت نے کہا کہ اس ایکٹ میں ایسا کچھ نہیں ہے جس سے ظاہر ہو کہ مسلمانوں کے پرسنل لا کو اس سے باہر رکھا گیا ہے۔ اتھارٹی نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ درخواست گزار جوڑے نے کچھ دستاویزات جمع نہیں کروائے تھے۔ اس کے بعد عدالت نے درخواست گزاروں کو ہدایت کی کہ وہ دو ہفتوں میں تمام متعلقہ دستاویزات جمع کرائیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ یہ دستاویزات جمع کرائے جانے کے بعد، تھانے میونسپل کارپوریشن کی متعلقہ اتھارٹی درخواست گزاروں کی ذاتی سماعت کرے گی اور 10 دنوں کے اندر شادی کی رجسٹریشن دینے یا انکار کرنے کا ایک معقول حکم جاری کرے گی۔ بنچ نے ہدایت دی کہ تب تک خاتون درخواست گزار کے خلاف کوئی تعزیری کارروائی نہ کی جائے۔ خاتون کے پاسپورٹ کی میعاد رواں سال مئی میں ختم ہو گئی تھی۔