نئی دہلی: ہریانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج میں کانگریس کو شکست ہوئی۔ کانگریس نے ان نتائج کو لے کر اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی پر حملہ کیا ہے۔ اویسی نے کہا کہ اے آئی ایم آئی ایم پر بی جے پی کی ٹیم ہونے کا الزام ہے لیکن انہوں نے ہریانہ میں مقابلہ نہیں کیا تو کانگریس کیسے ہاری؟ اپنے بارے میں اویسی نے کہا کہ اگر کوئی داڑھی والا وہاں اشتعال انگیز بیان دینے نہیں آیا تو ہار کیسے ہوئی؟
دراصل، اسدالدین اویسی نے کہا کہ 'سیکولر' پارٹیاں ان پر (اے آئی ایم آئی ایم) کو انتخابات میں بی جے پی مخالف ووٹوں میں ہیرا پھیری کا الزام دیتی تھیں، لیکن ہریانہ میں اے آئی ایم آئی ایم کے امیدواروں کو کھڑا نہ کرنے کے باوجود کانگریس کیسے ہار گئی؟ اویسی نے بالواسطہ طور پر کانگریس کو نشانہ بنایا اور کہا کہ بی جے پی کو شکست دینے کے لیے 'پرانی پارٹی' کو سب کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔
اویسی نے کہا- آپ اکیلے کچھ نہیں کر پائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق اویسی نے جمعہ کی رات تلنگانہ کے وکاراباد میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یعنی بی جے پی نے ہریانہ کو کیسے جیتا؟ میں وہاں نہیں تھا۔ ورنہ وہ (کانگریس) اسے 'بی ٹیم' کہے گی۔ وہ وہاں ہار گئے۔ اب بتاؤ وہ کیوں ہارے؟
اویسی نے کہا کہ میں پرانی پارٹی (کانگریس) سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ میری بات کو سمجھیں، مودی کو ہرانے کے لیے ہمیں سب کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔ آپ اکیلے کچھ نہیں کر پائیں گے۔
کانگریس نے اویسی پر ہی سوال اٹھائے۔
اسد الدین اویسی کے اس بیان کو لے کر ٹوئٹ پر کانگریس لیڈر پون کھیڑا کا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان سے پوچھو کہ وہ کیسی سیاست کرنا چاہتے ہیں۔ اگر ہم آر ایس ایس کے حمایت یافتہ بی جے پی برانڈ کی سیاست کے خلاف ہیں، تو ہم مذہب کی سیاست کرنے والے کسی بھی شخص کے خلاف ہوں گے۔ یہ ملک آئین سے چلے گا۔
بی جے پی کو اویسی کی باتوں سے ہی فائدہ ہوتا ہے۔
اس معاملے میں کانگریس پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی پرمود تیواری نے اویسی کے بارے میں کہا کہ وہ جان بوجھ کر یا نادانستہ ایسی باتیں کہتے اور کرتے ہیں جس سے بی جے پی کو فائدہ ہوتا ہے۔ میں مہاراشٹر، بہار، جھارکھنڈ کی مثال دینا چاہوں گا۔
پرمود تیواری نے کہا کہ اگر وہ الیکشن نہیں لڑتے ہیں تب بھی وہ کچھ ایسا کہتے ہیں جو بی جے پی کے لیے پولرائزیشن کا سبب بنتا ہے۔ اس لیے خود پر قابو رکھیں، قومی مفاد، عوامی مفاد اور اپوزیشن کے مفاد میں بات کریں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ ہریانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج میں بی جے پی کو 48 سیٹیں ملی ہیں، جب کہ کانگریس صرف 37 سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی ہے۔ اس کے علاوہ کانگریس جموں و کشمیر میں بھی کچھ خاص نہیں کر سکی۔ پارٹی نے جموں و کشمیر میں صرف 6 سیٹیں جیتی ہیں۔