نئی دہلی: ہندوستان اور ویتنام نے ہند-بحرالکاہل خطے کو مرکز میں رکھتے ہوئے اپنی جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے نفاذ کے لیے اگلے پانچ سالہ روڈ میپ پر جمعرات کو مہر لگائی اورتوانائی، زراعت، ثقافت، اسٹارٹ اپس، سبز معیشت اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کے نئے مواقع کھولنے اورسیاحت سمیت عوام سے عوام کے تبادلے کو بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا وزیر اعظم نریندر مودی اور ویتنام کے وزیر اعظم فام منگ چنگ کے درمیان یہاں حیدرآباد ہاؤس میں وفود کی سطح کی دو طرفہ سربراہی میٹنگ میں مذکورہ بالا فیصلے لیے گئے۔ ملاقات کے بعد نو دستاویزات پر دستخط کیے گئے۔ دونوں رہنماؤں نے ویتنام کے نیا چانگ میں یونیورسٹی آف ٹیلی کمیونیکیشنز میں آرمی سافٹ ویئر پارک کا ورچوئلی افتتاح کیا اور ویتنام کی کولیشن فار ڈیزاسٹر ریسیلینٹ انفراسٹرکچر (سی ڈی آرآئی) میں شمولیت کا اعلان کیا
۔دستخط شدہ دستاویزات میں ہندوستان اور ویتنام کے درمیان 2024-28 کی مدت کے دوران جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے نفاذ کے لیے ایکشن پلان، سنٹرل بورڈ آف بالواسطہ ٹیکس اور کسٹمز آف انڈیا اور ویتنام کسٹمز کے جنرل ڈپارٹمنٹ کے درمیان، ویتنام کے درمیان کسٹم کی صلاحیت کی تعمیرکے لئے مفاہمت نامے، زرعی تحقیق اور تعلیم میں تعاون کے لیے منی پور کے امپھال میں واقع مرکزی زرعی یونیورسٹی اورہنوئی میں ویتنام اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز کے درمیان مفاہمت نامے، قانونی شعبے میں تعاون پر ویتنام کی وزارت انصاف اور ہندوستان کی وزارت قانون و انصاف کے درمیان مفاہمت کی یاد داشت، ریڈیو اور ٹیلی ویژن پر تعاون کے لیے پرسار بھارتی اور وائس آف ویتنام (وائی او وائی) کے درمیان مفاہمت کی یادداشت، ویت نام حکومت اور ایکسپورٹ امپورٹ بینک آف انڈیا کے درمیان 30 کروڑ ڈالرکی رقم کے دو ڈالر کریڈٹ لائن معاہدے، ویتنام کے کوانگ نام صوبے میں مائی سن میں ایک ایف بلاک کے تحفظ اور بحالی کے لیے حکومت ہند اور حکومت ویت نام کے درمیان لیٹر آف انٹینٹ، دواؤں کے پودوں کے شعبے میں تعاون پرویتنام کی وزارت صحت کی روایتی ادویات کی انتظامیہ اورہندوستان کے قومی میڈیسن پلانٹس بورڈ، آیوش کی وزارت کے درمیان مفاہمت نامے اور گجرات کے لوتھل میں قومی میری ٹائم ہیریٹیج کمپلیکس (این ایم ایچ سی) کے تعاون اور ترقی پر ویتنام کی ثقافت، کھیل اور سیاحت کی وزارت اور ہندوستان کی بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے درمیان مفاہمت نامے شامل ہیں۔