نئی دہلی
وزیراعظم نریندرمودی نے ملک میں شیروں کے لئے محفوظ رہائش گاہ اور سازگارماحول یقینی بنانے کے عزم کااعادہ کیا ہے۔وزیراعظم نے جمعرات کو انٹرنیشنل ٹائیگر ڈے کے موقع پر سلسلے وارٹویٹ کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
انہوں نے کہا، ’’انٹرنیشنل ٹائیگر ڈے کے موقع پر تمام وائلڈلائف سے محبت کرنے والے اورخاص طورسے شیروں کے تحفظ میں شامل افراد کومبارک باد۔ دنیا کے 70 فیصد شیروں کا مسکن ہونے کی وجہ سے ہندوستان شیروں کو محفوظ رہائش اورسازگارماحول یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 51 ٹائیگر ریزرو ہیں جو 18 ریاستوں میں پھیلے ہیں۔ شیروں کی آخری گنتی سال 2018 میں ہوئی تھی اس میں شیروں کی آبادی میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔
ہندوستان نے ٹائیگر کنزرویشن سے متعلق سینٹ پیٹرزبرگ اعلامیہ میں متعینہ وقت سے 4 سال قبل شیروں کی آبادی دوگنا کرنے کاہدف حاصل کیا ہے۔ ایک دیگرٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے شیروں کے تحفظ کی حکمت عملی میں مقامی برادری کو انتہائی اہمیت دی ہے۔
ہم وائلڈ لائف اورنباتات جن کے ساتھ ہم اس سیارے پررہ رہے ہیں کے ساتھ ہم آہنگی قائم کرکے رہنے کے اپنے صدیوں قدیم اقدارسے بھی تحریک لے رہے ہیں۔
غورطلب ہے کہ صنعتی پیداوار ، شہریاری اور قدرتی وسائل کی کٹائی جیسی سرگرمیاں جنگلی جانوروں کے رہائش گاہ کو تباہ کرنے کا سبب بن رہی ہیں۔
اس کی وجہ سے ، ہر سال جانداروں کی ایک لاکھ پرجاتیاں کے ناپید ہوتی جارہی ہیں. ٹائیگر ، جو ہمارے قومی جانور کے طور پر جانا جاتا ہے ، کو بھی ہیبی ٹیٹ تباہی کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، اور اس کی نسلیں ختم ہوتی جارہی ہیں۔ WWF (ورلڈ وائڈ فنڈ فار نیچر)
کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق ، صرف3890 شیر پوری دنیا کے جنگل میں باقی بچےہیں۔ 2,967 ان میں سے صرف ہندوستان میں ہیں۔ ٹائیگروں کا عالمی دن سب سے پہلے سن 2010 میں روس میں سینٹ پیٹرزبرگ ٹائیگر سمٹ میں منایا گیا تھا۔