دلت مسلمانوں اور عیسائیوں کو ایس سی درجہ دلانے کے لئے جمعیت جائیگی سپریم کورٹ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 04-12-2022
دلت مسلمانوں اور عیسائیوں کو ایس سی درجہ دلانے کے لئے جمعیت جائیگی سپریم کورٹ
دلت مسلمانوں اور عیسائیوں کو ایس سی درجہ دلانے کے لئے جمعیت جائیگی سپریم کورٹ

 

 

نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند اب سپریم کورٹ میں ان دلتوں کے لیے قانونی جنگ لڑے گی جنہوں نے اسلام اور عیسائیت اختیار کر لی ہے۔ جمعیت کا مطالبہ ہے کہ جن دلتوں نے اسلام یا عیسائیت اختیار کیا ہے، انہیں دلت ہونے کے حق سے محروم نہ کیا جائے۔ اگر انہوں نے اسلام یا عیسائی مذہب اختیار کیا ہے تو انہیں وہ تمام سہولتیں اور حقوق ملتے رہیں جو انہیں پہلے ملتے تھے۔

اس معاملے کو سپریم کورٹ میں لے جانے کے سوال پر جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر محمود مدنی کا کہنا ہے کہ جمعیت طویل عرصے سے اس کا مطالبہ کر رہی ہے۔

اس کے باوجود حکومتوں نے اس معاملے میں کوئی شنوائی نہیں کی۔ اسی لیے اب جمعیت اس مطالبے کو لے کر سپریم کورٹ جا رہی ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر عرضی کے بارے میں پوچھے جانے پر جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا محمود مدنی نے کہا کہ درخواست میں رنگناتھ مشرا کمیشن بشمول سچر کمیٹی اورقومی اقلیتی کمیشن 2008 کی رپورٹ شامل ہے۔ ان رپورٹس کو ثبوت کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

جمعیت اس جنگ کو پوری قوت سے لڑے گی۔ مولانا محمود مدنی نے یہ بھی کہا کہ عرضی داخل کرنے کا خیال کافی دنوں سے چل رہا تھا۔ موجودہ وقت اس عرضی کو دائر کرنے کا موزوں ترین وقت ہے۔

قبل ازیں جمعیت برسراقتدار حکومتوں سے مطالبہ کرتی رہی ہے کہ مذہب کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہ برتا جائے اور دلت مسلمانوں کو ان کے حقوق سے محروم نہ کیا جائے، لیکن اس کی کوئی شنوائی نہیں ہو رہی تھی۔ اب جمعیت نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

جمعیت علمائے ہند ہمیشہ سیاسی، آئینی، سماجی اور تعلیمی پلیٹ فارمز پر مسلمانوں کے لیے لڑتی ہے۔ تنظیم کا بنیادی مقصد مسلمانوں کے مسائل کو قانونی طریقے سے لڑنا ہے۔