بنگلورو: کرناٹک میں اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پر پابندی کے سلسلے میں، ریاستی وزیر تعلیم مدھو بنگارپا نے منگل کو کہا کہ کانگریس حکومت ایسا فیصلہ کرے گی جس سے تمام طلباء کو فائدہ پہنچے گا۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، بنگارپا نے اعتراف کیا کہ حجاب کے معاملے پر کچھ قانونی رکاوٹیں ہیں، لیکن "ہم ایسا فیصلہ کریں گے جس سے پوری طلبہ برادری کو فائدہ پہنچے گا"۔
انہوں نے کہا کہ ہم تمام طلباء کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے قانونی طور پر اس معاملے کی پیروی کریں گے۔ نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار اور کانگریس نے سختی سے کہا تھا کہ حجاب پر پابندی سمیت سابق بی جے پی حکومت کے ذریعہ بنائے گئے تمام قوانین کو کانگریس کے ریاست میں اقتدار سنبھالنے کے بعد واپس لے لیا جائے گا۔
کابینی وزیر پریانک کھرگے نے بھی کہا ہے کہ کانگریس حجاب، حلال اور گائے ذبیحہ قوانین پر پابندی واپس لے گی۔ حجاب معاملے کا آغاز ابتدائی طور پر اڈوپی پری یونیورسٹی گرلز کالج کی چھ طالبات نے کیا تھا، پچھلے سال ریاست میں تیزی سے ایک مکمل بحران کی طرف مڑ گیا۔ بغیر حجاب کے کلاسز میں جانے سے انکار کرنے والی طالبات کا کہنا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے حتمی فیصلے تک انتظار کریں گی۔
اس معاملے نے فرقہ وارانہ رخ اختیار کر لیا تھا اور اس کے نتیجے میں ریاست میں انتقامی ہلاکتیں ہوئیں۔ منگل کو نامہ نگاروں سے اپنے خطاب میں بنگارپا نے مزید کہا کہ نصابی کتب اور یونیفارم پر کوئی الجھن نہیں ہے۔ "تعلیمی سال کے لیے اسکولوں کو شروع کرنے کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ میں شیوموگا میں ایک اسکول کا دورہ کر رہا ہوں اور اسکولوں میں طلباء کا استقبال کر رہا ہوں۔ محکمہ تعلیم تیار ہے۔
بچے پوری خوشی کے ساتھ اور بغیر کسی فکر کے سکول آ سکتے ہیں،‘‘ انہوں نے کہا۔ وزیر اعلیٰ سدارامیا کے اس سخت الفاظ کے بعد کہ وہ بچوں کے ذہنوں کو زہر آلود کرنے والے متن اور اسباق کی اجازت نہیں دیں گے، بنگارپا نے کہا کہ نصابی کتابوں پر نظر ثانی کی مشق مرحلہ وار طریقے سے کی جائے گی۔
کانگریس پارٹی نے اپنے منشور میں نصابی کتابوں پر نظر ثانی کا یقین دلایا تھا۔ "نظرثانی کی مشق مرحلہ وار طریقے سے کی جائے گی۔ جس سبق بچوں کے ذہنوں میں زہر گھولنے کا خطرہ ہو اسے بدل دیا جائے گا،‘‘ انہوں نے کہا۔ بنگارپا نے مزید کہا کہ سدارامیا اور شیوکمار سے رہنمائی حاصل کرنے کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’میں نے پہلے ہی وزیر اعلیٰ سے اس معاملے پر بات کی ہے اور انہوں نے تجاویز دی ہیں۔ -