شراب گھوٹالہ میں کیجریوال کا ہائی کورٹ سے مطالبہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 20-11-2024
شراب گھوٹالہ میں کیجریوال کا ہائی کورٹ سے مطالبہ
شراب گھوٹالہ میں کیجریوال کا ہائی کورٹ سے مطالبہ

 

نئی دہلی/ آواز دی وائس
دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال نے دہلی ہائی کورٹ کا رخ کیا ہے۔ انہوں نے عدالت سے شراب گھوٹالہ سے متعلق مقدمات کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کیجریوال نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی شکایت پر نوٹس لینے کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔ انہوں  نے دلیل دی ہے کہ اس کی کوئی منظوری نہیں ہے۔ اس کے علاوہ ای ڈی چارج شیٹ پر نوٹس لینے کے نچلی عدالت کے فیصلے کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔
یہ دلیل کیجریوال نے دی تھی۔
وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے خلاف ٹرائل کورٹ میں جاری کارروائی کو فوری طور پر روکا جائے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ کے جج نے مذکورہ حکم میں پی ایم ایل اے کی دفعہ 3 کے تحت جرم کا نوٹس لینے میں غلطی کی ہے۔ مقدمہ چلانے کے لیے سی آر پی سی کی دفعہ 197 (1) کے تحت پیشگی منظوری حاصل کرنا ضروری ہے۔ لیکن ای ڈی نے ان کے معاملے میں ایسا نہیں کیا ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ یہ خاص طور پر ضروری ہے کیونکہ اروند کیجریوال مبینہ جرم کے وقت سرکاری ملازم (وزیر اعلیٰ) تھے۔
کیا ہے سارا معاملہ؟
ای ڈی اور سی بی آئی کا الزام ہے کہ اروند کیجریوال اور ان کے ساتھیوں نے شراب کے تاجروں کو ناجائز فائدہ پہنچایا اور بدلے میں ان سے رشوت لی۔ یہ رقم پنجاب اور گوا کے انتخابات کے لیے استعمال کی گئی۔ کیجریوال کو اس معاملے میں اس سال 21 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ 12 جولائی 2024 کو سپریم کورٹ نے ای ڈی سے متعلق کیس میں اروند کیجریوال کو عبوری ضمانت دی تھی۔ لیکن سی بی آئی کیس میں وہ جیل سے باہر نہیں آسکے۔ بعد میں 13 ستمبر کو سپریم کورٹ نے انہیں سی بی آئی کیس میں بھی ضمانت دے دی۔
اروند کیجریوال کے علاوہ سابق ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا، آپ کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ اور پارٹی لیڈر وجے نائر کو بھی اسی معاملے میں جیل جانا پڑا۔ ان تمام رہنماؤں کو عدالت نے ضمانت دے دی ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 21 نومبر کو دہلی ہائی کورٹ میں ہوگی۔