ممبئی:اپریل 2024 میں باندرہ کے گلیکسی اپارٹمنٹ میں سلمان خان کے گھر پر موٹر سائیکل پر سوار دو افراد نے فائرنگ کی تھی۔ اگرچہ اداکار گھر پر تھے لیکن انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ سلمان کو وائی کیٹیگری کی سیکیورٹی ملنے کے باوجود شوٹنگ کے وقت کوئی کانسٹیبل موجود نہیں تھا۔ متعدد مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان سے تفتیش جاری ہے۔ کیس میں ایک ایک کر کے انکشافات بھی ہو رہے ہیں۔
اب نئی اپ ڈیٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ لارنس بشنوئی نے سلمان کو قتل کرنے کے لیے چھ لوگوں کو 20 لاکھ روپے دیے تھے۔ اطلاع کے مطابق ممبئی کرائم برانچ کی چارج شیٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ لارنس بشنوئی گینگ نے مبینہ طور پر سلمان خان کے قتل کے لیے چھ ملزمان کو 20 لاکھ روپے کا ٹھیکہ دیا تھا۔
یہ پیش رفت ان رپورٹوں کے بعد سامنے آئی ہے کہ ممبئی کی ایک عدالت نے حال ہی میں جیل میں بند گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کے ساتھ ساتھ لارنس بشنوئی گینگ کے مبینہ رکن روہت گوڈیرا کے لیے بھی غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیے ہیں۔ انمول اور روہت دونوں ہی اس کیس سے متعلق چارج شیٹ میں نام آنے کے بعد مفرور ہیں۔ 27 جولائی 2024 کو خصوصی جج بی ڈی شیلکے نے ان کی گرفتاری کے لیے مستقل غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا۔
اس سال اپریل میں ممبئی کے باندرہ علاقے میں سلمان خان کے گلیکسی اپارٹمنٹ کے باہر گولیاں چلائی گئی تھیں۔ بعد میں یہ اطلاع ملی کہ لارنس بشنوئی گینگ مبینہ طور پر حملے کے پیچھے تھا، گینگسٹر کے بھائی انمول بشنوئی نے فیس بک پوسٹ میں شوٹنگ کی ذمہ داری قبول کی۔
ملزم وکی گپتا (24) موٹر سائیکل پر سوار تھا جب اس کے ساتھی ساگر پال (35) نے گلیکسی اپارٹمنٹ میں فائرنگ کی۔ چارج شیٹ کے مطابق وکی گپتا نے اعتراف کیا کہ اس نے یہ جرم اپنے خاندان کی خراب مالی حالت کی وجہ سے کیا۔ اپنے اعترافی بیان میں اس نے اعتراف کیا کہ میں نے سوچا تھا کہ میں پولیس کے ہاتھوں پکڑا نہیں جاؤں گا، لیکن مجھے بہرحال گرفتار کر لیا گیا۔