ناگپور: مہاراشٹر میں 20 نومبر کو اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ 29 اکتوبر کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ تھی۔ لیکن کانگریس کے سابق وزیر انیس احمد، جو ونچیت بہوجن آگھاڑی میں شامل ہوئے تھے، نامزدگی نہیں بھر سکے کیونکہ وہ دو منٹ تاخیر سے پہنچے۔ انہیں سینٹرل ناگپور سے پرچہ نامزدگی داخل کرنا تھا۔ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے آخری دن منگل کو جلوس میں خاصی تاخیر کی وجہ سے وہ دو منٹ تاخیر سے پہنچے، اس لیے ان کی درخواست قبول نہیں کی گئی۔
انیس احمد نے الیکشن آفیسر کو درخواست دی ہے اور اپیل کی ہے کہ ان کی نامزدگی منظور کی جائے۔ تاہم رات تک ان کی درخواست قبول نہیں کی گئی۔ انیس احمد کے مطابق انہوں نے اپنے نمائندے کو اندر بٹھایا تھا۔ اسے آٹھ نمبر کا کوپن دیا گیا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ وہ 3 بجے سے پہلے دفتر کے داخلی دروازے کے اندر پہنچ گئے تھے۔ انیس احمد نے درخواست منظور نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ ایمانداری سے 3 بجے سے پہلے دفتر پہنچ گئے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ وہ 3 بجے سے پہلے اندر چلا گیا تھا۔ اگر چاہیں تو ان کی ٹائمنگ کو ملایا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک بار جب وہ مرکزی دروازے سے داخل ہوں تو اندر کوئی دوسرا دروازہ نہیں ہونا چاہیے۔
تمام دروازے عبور کرنے کے بعد وہ 3 بجے سے پہلے پہنچ گیا۔ ان کا نمائندہ اندر بیٹھا تھا۔ اسے ایک کوپن بھی دیا گیا اس نے سوال کیا کہ جب وہ اندر بیٹھا تھا تو اسے جانے کی اجازت کیوں نہیں دی گئی۔ پولیس اہلکاروں نے انہیں اندر جانے سے روک دیا۔