ممبئی: مہاراشٹرا پولیس نے اتوار کو نانڈیڑ میں ایک مسلم فوڈ ڈیلیوری بوائے پر حملہ کرنے کے الزام میں چار افراد کو حراست میں لے لیا۔
جب قانون کے طالب علم عمران تمبولی پر، جو زوماٹو کے لیے پارٹ ٹائم فوڈ ڈیلیوری ایگزیکیٹو کے طور پر بھی کام کرتا ہےپر 7 مارچ کو حملہ کیا گیا تھا۔ جس دن مہاراشٹر میں ہولی منائی گئی تھی۔تمبولی نے بتایا کہ اس پر اس کے مذہب کی وجہ سے حملہ کیا گیا۔
اس نے بتایا کہ بجرنگ نگر علاقے میں ڈیلیوری مکمل ہونے کے بعد اس پر چار افراد نے حملہ کیا۔امران نے بتایا ’’ہماری کوئی بحث بھی نہیں ہوئی جس سے کہ صورت حال مزید خراب ہوتی۔ لیکن وہ اچانک آئے اور حملہ کرنا شروع کر دیا۔ واقعے کے بعد میری زوماٹو ٹیم کے لیڈر مجھے ہسپتال لے گئے اور اسی شام میں شکایت درج کروانے پولیس اسٹیشن گیا۔
یہ واقعہ سی سی ٹی وی پر بھی ریکارڈ ہوا تھا۔ فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص امران تمبولی کی داڑھی اور ماتھے پر زبردستی رنگ لگا رہا ہے۔پولیس نے ان چار افراد کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 323 اور 324 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ تاہم پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ واقعہ کا فرقہ وارانہ زاویہ نہیں ہے۔سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سری کرشنا کوکاٹے نے انڈین ایکسپریس کو بتایا ’’چاروں ملزمان نشے میں تھے۔ شرپسندوں کو اب حراست میں لے لیا گیا ہے۔ درحقیقت ایک ملزم ہمارے ریکارڈ میں بطور مجرم شامل ہے۔ آگے بڑھ کر ہم عدالت میں چارج شیٹ پیش کریں گے۔‘‘
ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ابھیناش کمار نے کہا کہ پولیس کو ابھی گواہوں کے تفصیلی بیانات ریکارڈ کرنے اور زوماٹو کے ملازم کے ضمنی بیانات جمع کرنے ہیں