امپھال : منی پور میں 3 مئی سے جاری تشدد کے درمیان، چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل انیل چوہان نے منگل کو پونے میں کہا کہ ریاست میں حالات کو معمول پر آنے میں کچھ وقت لگے گا۔
جنرل چوہان نے کہا- ریاست میں تشدد دو ذاتوں کے درمیان تنازعہ کا نتیجہ ہے اور اس کا عسکریت پسندی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ یہ امن و امان کا معاملہ ہے۔ ہم ریاستی حکومت کی مدد کر رہے ہیں۔ 28 مئی کو منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے کہا تھا کہ ریاست میں تشدد شروع ہونے کے بعد سے پولیس مقابلوں میں 40 افراد مارے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے انہیں عسکریت پسند کہا تھا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ تشدد میں ملوث عسکریت پسند شہریوں کے خلاف ایم -16، اے کے -47 اسالٹ رائفلز اور سنائپر گنز کا استعمال کر رہے تھے۔
یہاں، منی پور کی 11 کھیلوں کی شخصیات، بشمول اولمپک میڈلسٹ میرا بائی چانو، نے وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھ کر ریاست میں جاری بحران کا حل تلاش کرنے کی اپیل کی ہے۔
ان لوگوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر ریاست میں جلد از جلد امن اور معمول کو بحال نہیں کیا گیا تو وہ اپنے ایوارڈز اور تمغے واپس کر دیں گے۔ خط پر دستخط کرنے والوں میں پدما ایوارڈ یافتہ ویٹ لفٹر کنجرانی دیوی، ہندوستانی خواتین کی فٹ بال ٹیم کی سابق کپتان بیم بیم دیوی اور باکسر ایل سریتا دیوی شامل ہیں۔ انہوں نے نیشنل ہائی وے-2 کو کھولنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ چند ہفتوں سے یہ شاہراہ کئی مقامات پر بند ہے جس کی وجہ سے وہاں ٹرک نہیں پہنچ رہے اور اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔