بیروت : اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ٹکراؤ کا سلسلہ جاری ہے ایک جانب جہاں اسرائیل نے لبنان کے مختلف علاقوں پر بمباری کی ہے وہیں اب حزب اللہ نے جوابی کاروائی کا آغاز کر دیا ہے کئی معاملات میں تو اسرائیل نے ان حملوں کا اعتراف کیا ہے اب حزب اللہ نے ایک اور حملے کا دعوی کیا ہے- حزب اللہ نے ہفتے کو اسرائیل کے ساحلی شہر حیفہ کے جنوب میں واقع فوجی اڈے پر میزائلوں سے حملے کا دعویٰ کیا ہے۔
لبنان میں سرگرم گروہ نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے جنگجوؤں نے ’حیفہ شہر کے جنوب میں ایک اڈے پر حملہ کیا، جس سے وہاں موجود دھماکہ خیز مواد کی فیکٹری کو میزائلوں سے نشانہ بنایا۔‘ آج یعنی ہفتے کو اسرائیل میں یہودی مذہب کے مقدس دن ’یوم کپور‘ کے سلسلے میں عام تعطیل ہے۔
عرب نیوز کے مطابق حزب اللہ نے جمعے کو اسرائیلی عوام کو ملک (اسرائیل) کے شمال میں رہائشی علاقوں میں اسرائیلی فوج کے ٹھکانوں سے دور رہنے کا کہا تھا۔ عربی اور عبرانی زبانوں میں جاری ہونے والے ایک بیان میں حزب اللہ نے کہا کہ ’اسرائیلی دشمن فوج شمالی اسرائیل میں اسرائیلیوں کے گھروں کو استعمال کرتی ہے اور بڑے مقبوضہ شہروں جیسے کہ حیفہ، تبریاس، ایکڑ میں رہائشی علاقوں کے اندر فوجی اڈے ہیں۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے، جب رواں ہفتے ہی اسرائیلی فوج نے مبینہ طور پر اقوام متحدہ کے مشن کے دفتر پر حملہ کر کے دو یو این اہلکاروں کو زخمی کیا، جس کے حوالے سے اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ وہ لبنان میں اقوام متحدہ کی عارضی فوج (یو این آئی ایف آئی ایل) کے ہیڈکوارٹر کے قریب حزب اللہ کے جنگجوؤں کے خلاف کارروائی کر رہی تھی اور ’اقوام متحدہ کی افواج کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ محفوظ مقامات پر رہیں۔‘ تقریباً ایک سال کی سرحد پار فائرنگ کے بعد اسرائیل نے 23 ستمبر سے گروپ حزب اللہ کے ٹھکانوں پر اپنے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔