نئی دہلی/ آواز دی وائس
وزیر اعظم نریندر مودی کا منگل کے روز ماریشس پہنچنے پر ایک دیسی انداز میں استقبال کیا گیا، پی ایم مودی کے استقبال کے لیے روایتی بہاری گیت گائے گئے۔ یہ گانا بہار کا ایک لوک گیت ہے جسے ماریشس میں صدیوں سے رہنے والی خواتین نے اپنے ورثے کے طور پر محفوظ کر رکھا ہے۔ اس گانے کو دسمبر 2016 میں یونیسکو نے ثقافتی ورثے کی نمائندہ فہرست میں شامل کیا تھا۔
مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ میں ماریشس پہنچ گیا ہوں۔ میں اپنے دوست وزیر اعظم ڈاکٹر نوین چندر رام گولم کا شکر گزار ہوں جنہوں نے ایئرپورٹ پر میرا خصوصی استقبال کیا۔ یہ دورہ ایک قابل قدر دوست سے ملنے اور مختلف شعبوں میں تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کا بہترین موقع ہے۔
انہوں نے پوسٹ میں کہا کہ آج میں صدر دھرم گوکھول، وزیر اعظم نوین چندر رامگولم سے ملاقات کروں گا اور شام کو ایک کمیونٹی پروگرام سے خطاب کروں گا۔
ماریشس کے وزیر اعظم نوین چندر رامگولم نے سر سیووساگور رامگولم بین الاقوامی ہوائی اڈے پر مودی کا استقبال کیا۔ رام گولام کے ساتھ نائب وزیر اعظم، ماریشس کے چیف جسٹس، قومی اسمبلی کے اسپیکر، قائد حزب اختلاف، وزیر خارجہ، کابینہ سکریٹری، گرینڈ پورٹ ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین اور کئی دوسرے لوگ تھے۔ مودی کے استقبال کے لیے کل 200 معززین موجود تھے۔
ایک تاریخی رشتہ رہا ہے۔
وزیر اعظم کا یہ دورہ ماریشس کے وزیر اعظم رام گولام کی دعوت پر ہو رہا ہے۔ اس دورے کے دوران دونوں ممالک اسکل ڈیولپمنٹ، تجارت اور سرحد پار مالیاتی جرائم سے نمٹنے کے شعبوں میں تعاون کے کئی معاہدوں پر دستخط کریں گے۔
پیر کو ماریشس روانہ ہونے سے پہلے مودی نے کہا تھا کہ ان کا دورہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں ایک نئے اور روشن باب کا اضافہ کرے گا۔ مودی ماریشس کے صدر سے ملاقات کریں گےاور جزیرہ نما ملک کی سیاسی جماعتوں کے لیڈروں اور سینئر معززین سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
وہ ہندوستانی کمیونٹی کے ممبران کے ساتھ بات چیت بھی کریں گے اور ہندوستان کی گرانٹ امداد سے تعمیر کردہ سول سروسز کالج اور ریجنل ہیلتھ سنٹر کا افتتاح کریں گے۔
ماریشس کے لیے روانگی سے قبل ایک بیان میں، وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ماریشس کی قیادت کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں تاکہ تمام پہلوؤں میں ہماری شراکت داری کو بڑھایا جا سکے اور ہمارے لوگوں کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ہماری پائیدار دوستی کو مضبوط کیا جا سکے۔
مودی نے کہا کہ ماریشس ایک قریبی سمندری پڑوسی، ایک اہم شراکت دار اور بحر ہند میں افریقی براعظم کا گیٹ وے ہے۔ ہم تاریخ، جغرافیہ اور ثقافت سے ایک دوسرے کے بندھن میں بندھے ہوئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان قریبی اور تاریخی تعلقات مشترکہ فخر کا باعث ہیں۔ مودی آخری بار 2015 میں ماریشس گئے تھے۔ ہندوستان ماریشس کے سب سے بڑے تجارتی شراکت داروں میں سے ایک ہے۔ ماریشس ایک سابق برطانوی اور فرانسیسی کالونی تھا اور اس نے 1968 میں آزادی حاصل کی تھی۔