نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر عہدیداروں کی کانفرنس کے ایک حصے کے طور پر شمال مغربی دہلی اور مغربی دہلی لوک سبھا کے ڈویژنل انچارجوں اور اسپیکروں کے ساتھ بات چیت کی۔ اس دوران انہوں نے ہر بوتھ پر پارٹی امیدوار کو جیتنے کا منتر دیا۔ اس دوران اروند کیجریوال نے کہا کہ دہلی کے لوگ کیجریوال کو صرف اس لیے منتخب کریں گے کہ وہ کیجریوال سے کام کرائیں۔
اروند کیجریوال نے کارکنوں سے کہا، ہم ایک خاندان ہیں۔ کبھی کسی کو ایم ایل اے بننے کا موقع ملتا ہے تو کبھی کسی اور کو۔ جس کو ذمہ داری ملے اسے قبول کرے۔ میں پوری ذمہ داری کے ساتھ صرف ایک بات کہہ سکتا ہوں کہ میں اپنے کسی رشتہ دار یا دوست کو ٹکٹ نہیں دوں گا۔ جب میں جیل سے واپس آیا تو بہت سے لوگوں نے کہا کہ اپنی بیوی کو وزیراعلیٰ بنا دو میری بیوی وزیراعلیٰ نہیں بننا چاہتی۔ میرے بچوں کو ٹکٹ نہیں چاہیے۔ میں جس کو ٹکٹ دوں گا، پارٹی، ملک اور دہلی کے مفاد میں دوں گا۔
دہلی کے سابق سی ایم نے بی جے پی پر سوال کیا کہ دہلی میں آدھی حکومت ہماری ہے۔ نصف بی جے پی کی مرکزی حکومت اور اس کے ایل جی کی ہے۔ ہماری آدھی حکومت نے پچھلے 10 سالوں میں بجلی، پانی، اسکول، اسپتال، سی سی ٹی وی کیمرے، سڑکیں، سیوریج سمیت بہت سارے کام کیے ہیں۔ ایسے میں بی جے پی کو یہ بھی بتانا چاہئے کہ اس کی آدھی حکومت نے کیا کام کیا ہے؟ اروند کیجریوال نے کہا کہ بی جے پی والوں کے پاس بے پناہ پیسہ اور بے پناہ طاقت ہے۔ اس نے سب کچھ کھلا چھوڑ دیا۔
پھر بھی شری کرشنا جی نے اپنے سدرشن چکر کا استعمال کیا اور عام آدمی پارٹی تین ووٹوں سے جیت گئی۔ تب سے وہ دیوانہ وار گھوم رہا ہے۔ بی جے پی کچھ بھی کرنے کے لیے بالکل پاگل ہو چکی ہے، اس بار اسے عام آدمی پارٹی کو ہرانا ہے۔ اگر وہ میئر کے انتخاب میں اس قدر جوڑ توڑ کر سکتے ہیں تو سوچیں کہ آنے والے انتخابات میں کیا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے میئر کا انتخاب دو اشارے دیتا ہے۔ پہلی بات یہ ہے کہ بھگوان تمہارے ساتھ ہے۔ وہ ایشور کی کرپا سے میئر کا انتخاب بھی جیت جاتا ہے۔
بھگوان درشن نہیں دیتا بلکہ اشاروں کی زبان سے بولتا ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اشارہ فرمایا۔ ان کی تمام تر طاقت کے باوجود، بھگوان نے آپ کو جتادیا۔ ہم دہلی الیکشن بھی جیتیں گے، لیکن ہمیں کام کرنا پڑے گا۔ کوئی کام کیے بغیر آپ جیت نہیں پائیں گے۔ محنت کرنی پڑے گی۔ ایم ایس ڈی میئر کے انتخاب سے ایک اور اشارہ ملتا ہے کہ اگر وہ میئر کے انتخاب کے لیے اتنا کچھ کر سکتے ہیں تو وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے وہ کسی بھی حد تک جائیں گے۔
بی جے پی والے دہلی میں اقتدار حاصل کرنے اور عام آدمی پارٹی کو شکست دینے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ اس بار ہم بالکل مختلف انداز میں الیکشن لڑنے جا رہے ہیں۔ اروند کیجریوال نے کہا کہ ہم نے دہلی میں 6 مفت ریواڑیاں دی ہیں۔ بی جے پی کی 20 ریاستوں میں حکومت ہے۔ ان میں سے بی جے پی والے ایک ریاست میں ایک بھی ریوڑی نہیں دیتے۔ ہم نے دہلی میں 24 گھنٹے بجلی فراہم کی ہے۔