اگنی ویر اسکیم پر اپوزیشن سیاست کر رہا ہے: پی ایم مودی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 26-07-2024
اگنی ویر اسکیم پر اپوزیشن سیاست کر رہا ہے: پی ایم مودی
اگنی ویر اسکیم پر اپوزیشن سیاست کر رہا ہے: پی ایم مودی

 

دراس:کارگل جنگ کی 25 ویں برسی پر، پی ایم مودی نے لداخ کے دراس میں کارگل کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد، اگنی پتھ اسکیم پر اپوزیشن کو منہ توڑ جواب دیا۔ پی ایم مودی نے کہا کہ جو لوگ ملک کے نوجوانوں کو گمراہ کر رہے ہیں، تاریخ گواہ ہے کہ انہیں فوجیوں کی پرواہ نہیں ہے۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے ون رینک ون پنشن پر 500 کروڑ روپے دکھا کر جھوٹ بولا۔ ہماری حکومت نے ون رینک ون پنشن کو لاگو کیا اور سابق فوجیوں کو 1.25 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ دیا۔

پی ایم مودی نے کہا کہ جو لوگ ملک کو گمراہ کر رہے ہیں وہی لوگ ہیں جنہوں نے آزادی کی 7 دہائیوں کے بعد بھی شہیدوں کی یادگار نہیں بنائی اور سرحد پر تعینات ہمارے فوجیوں کو بلٹ پروف جیکٹس تک فراہم نہیں کیں۔ پی ایم مودی نے کہا کہ کچھ لوگ یہ غلط فہمی پھیلا رہے ہیں کہ حکومت یہ اسکیم پنشن کی رقم بچانے کے لیے لائی ہے۔ میں ایسے لوگوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر آج کی بھرتیوں کے لیے پنشن کا سوال 30 سال بعد پیدا ہوگا تو حکومت آج اس کے لیے فیصلہ کیوں لے گی۔

کیا وہ اس وقت کی حکومتوں پر نہیں چھوڑتی؟ لیکن، ہم نے فورسز کے اس فیصلے کا احترام کیا ہے، کیونکہ ہمارے لیے ملکی سلامتی سب سے اہم ہے، سیاست نہیں۔ اگنی پتھ اسکیم بھی فوج کی طرف سے کی گئی ضروری اصلاحات کی ایک مثال ہے۔ کئی دہائیوں سے پارلیمنٹ سے لے کر مختلف کمیٹیوں تک قوتوں کو جوان بنانے پر بحث ہوتی رہی ہے۔ ہندوستانی فوجیوں کی اوسط عمر عالمی اوسط سے زیادہ ہونا تشویش کا باعث ہے۔

یہی وجہ ہے کہ یہ مسئلہ برسوں سے کئی کمیٹیوں میں اٹھایا جاتا رہا ہے۔ لیکن پھر بھی کسی نے ملکی سلامتی سے جڑے اس چیلنج کو حل کرنے کی ہمت نہیں دکھائی۔ لیکن ملک نے اگنی پتھ اسکیم کے ذریعے اس تشویش کو دور کیا ہے۔ اگنی پتھ کا مقصد فوجوں کو جوان رکھنا اور جنگ کے لیے مسلسل فٹ رکھنا ہے۔

بدقسمتی سے کچھ لوگوں نے قومی سلامتی سے متعلق اتنے حساس موضوع کو سیاست کا مسئلہ بنا دیا ہے۔ فوج کی اس اصلاح پر بھی یہ لوگ اپنے ذاتی مفاد میں جھوٹ کی سیاست کر رہے ہیں۔ ان لوگوں نے فوجوں میں ہزاروں کروڑ کے گھوٹالے چلا کر ہماری افواج کو کمزور کیا۔ وہ چاہتے تھے کہ فضائیہ کو کبھی بھی جدید لڑاکا طیارے نہیں ملنے چاہئیں۔ ان لوگوں نے تیجس لڑاکا طیارے کو ایک ڈبے میں بند کرنے کی تیاری بھی کر لی تھی۔